چیئرنگ کراس (قذافی بٹ) پنجاب اسمبلی میں لاہور کے مختلف ٹاؤنز میں گھروں میں ڈینگی سپرے اور آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے واقعات کی رپورٹ پیش کردی گئی، شہریوں کو آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں لاہور دوسرے نمبر پر آگیا۔
لاہور میں آوارہ کتوں کی بہتات سے شہری خصوصاً بچے، بزرگ اور خواتین خوف و ہراس کا شکار ہیں لیکن ڈوگ بریگیڈ کی جانب سے کتے تلف کرنے کے لئے نہ ہونے کے برابر کارروائیاں کی جا رہی ہیں، گزشتہ چھ ماہ سے یہ کارروائیاں سرد خانے کی نذر ہیں، جس کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے اور کتوں کے کاٹنے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہریوں کو آوارہ کتوں کے کاٹنے میں لاہور کا دوسرا نمبر ہے جبکہ شہریوں کو کتوں کے کاٹنے میں قصور پہلے نمبر پر ہے گزشتہ دو سال میں لاہور میں 1 ہزار 326 کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے واقعات ہوئے، قصور میں 3 ہزار 278 شہری ساہیوال میں 496 شہری اور اوکاڑہ میں 183 شہری کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آوارہ کتوں کی تلفی کے لیے تین محکموں پر مشتمل کمیٹی بھی بنا دی گئی، لوکل گورنمنٹ لائیو سٹاک اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل کمیٹی آوارہ کتوں کی تلفی کیلئے اقدامات اٹھائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور کے مختلف ٹاؤنز میں اب تک 80789 گھروں میں ڈینگی سپرے کیا جاچکا ہے، ڈینگی قواعد و ضوابط کے تحت جہاں ڈینگی کا مریض یا لاروا برآمد ہو صرف اس علاقے میں سپرے کیا جاتا ہے، مالی سال 2018-19 میں سپرے ادویات کے لیے 12630000 روپے مختص کیے گئے، جہاں ڈینگی کا مصدقہ مریض پایا جاتا ہے وہاں 49 گھروں میں سپرے کیا جاتا ہے، بلا وجہ سپرے انسان اور دوسرے جانداروں کے لیے نقصان دہ ہے۔