(سٹی42) آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی مشکلات کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئیں، احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب نے رمضان شوگر ملز میں بھی ان کی گرفتاری ڈالی۔ احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے شہباز شریف کے خلاف کیس کی سماعت کی، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے شہباز شریف کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے شہبازشریف کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ سماعت کے دوران لیگی خواتین کارکنوں کے شور شرابے اور دروازہ پیٹنے پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو کارکنوں کو روکنے کی ہدایت کی۔
شہبازشریف سے اظہاریکجہتی کیلئے لیگی کارکن سیکرٹریٹ کے باہر پہنچے جہاں انہوں نے شہبا زشریف کے حق میں نعرے لگائے۔ پولیس نےلیگی کارکنوں اوررہنماؤں کواحتساب عدالت جانےسےروک دیا،جس پرپولیس اہلکارو ں اورلیگی کارکنوں میں تلخ کلامی ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی جس کے دوران ایک شخص زخمی ہوا۔
اس دوران لیگی رہنما پرویز ملک ،خواجہ عمران نذیر اورغزالی سلیم بٹ کودھکم پیل کاسامنا کرنا پڑا، جبکہ (ن) لیگی رہنمامہراشتیاق،سید توصیف شاہ، شیخ طاہر،عابدخان،میاں اسلم سلیم،عرفان تاج ،عظیم مغل،سمیرا امجد،زرقا نسیم اورکشورباجوہ سیکرٹریٹ کےباہرموجود تھے۔ خواجہ عمران نذیر کا کہناتھا کہ پولیس تشدد کیخلاف زخمی کارکنوں کی مدعیت میں ایف آئی آردرج کرائیں گے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ کیس کے سلسلے میں 5 اکتوبر سےنیب کی تحویل میں ہیں۔ 29 اکتوبر کو لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا۔