امانت گشکوری: سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل سماعت کیلئے مقرر ہو گئی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ 14 مئی کو سماعت کرے گا ۔ بنچ میں جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی بھی پانچ رکنی لارجر بنچ کا حصہ ہوں گے۔سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو پیش ہونے کا موقع دے رکھا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی پیشی کے لئے اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کو انتظام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اٹارنی جنرل اور نیب پراسیکیوٹر سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ۔
بانی پی ٹی آئی نے 2022 میں نیب ترامیم چیلنج کی تھیں ۔ سابق چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں ۔
سپریم کورٹ نے 2022 میں ہونے والی پہلی اور دوسری نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں ۔
سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن نے اکثریتی فیصلہ دیا تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا ۔
وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کیس کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر رکھی ہے۔