ویب ڈیسک: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کی صنعتوں کو بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے سےخلاف صنعتکاروں کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
سٹی42 کی رپورٹ کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کراچی کی صنعتوں کو بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے سےخلاف درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے کیا گیا فیصلہ برقرار رکھا ہے، وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک نے سبسڈی ختم کرنے کی حمایت کی تھی۔
کراچی کی نجی بجلی کمپنی کےالیکٹرک کے وکیل نے مؤقف دیا تھا کہ یہ سبسڈی آئی ایم ایف کی شرط پر ختم کی گئی۔ حکومت نے کہا کہ صنعتوں کو دی گئی سبسڈی ختم کرکے سیلاب متاثرین کو ریلیف دیا جائے گا۔
درخواست گزار صنعتکاروں کے وکیل نے مؤقف اپنایا تھا کہ مخصوص مدت کیلئےجو سبسڈی دی جائے وہ واپس نہیں لی جاسکتی جس میٹنگ میں سبسڈی واپس لی گئی اس کا حکومت نے کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا۔ ایسی دستاویز ات پیش نہیں کیں کہ آئی ایم ایف نے سبسڈی واپس لینے کے لئےکہا۔ سبسڈی واپس لینے سے الیکٹرک کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ان کو تو پیسے ملے ہیں۔ سبسڈی زیرو ریٹیڈ انڈسٹری کو دی گئی تھی۔ سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد صنعتکاروں کی درخواست خارج کر دی۔