ملک اشرف: پنجاب حکومت کا غریب اور مستحق سائلین کو کیسز میں وکلاء کی مفت معاونت کا منصوبہ کٹھائی میں پڑ گیا، مفت قانونی امداد کی عدم فراہمی کے باعث چھوٹے مقدمات میں ملوث ہزاروں قیدی بھی عید جیلوں میں ہی گزاریں گے۔
تفصیلات کے مطابق غریب مستحق سائلین نے حکومت کے مفت قانونی امداد فراہم کرنے کے منصوبے کو بھی یو ٹرن قرار دے دیا۔ سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ عبدالرحمان سمیت دیگر وکلاء نے حکومتی منصوبے کی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستحق اور نادار سائلین کو مفت قانونی امداد کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔ آئین کے آرٹیکل نو، چودہ اور پچیس کے تحت وسائل نہ ہونے کے باعث انصاف سے محروم نہیں ہوسکتا۔
راجہ عبدالرحمان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آئین خواتین کے حقوق کی بھی گارنٹی دیتا ہے کہ وہ عدالتوں میں انصاف حاصل کرسکیں۔ ذرائع کے مطابق قائم مقام ڈائریکٹر جنرل پنجاب لیگل ایڈ ایجنسی عبدالصمد منصوبے کو فعال کرنے میں ناکام رہے۔
مستحق مرد وخواتین کو فوجداری اور سول مقدمات میں حکومت نے مفت وکلاء کی خدمات فراہم کرنا تھیں۔مستحق خواتین کو طلاق، خرچہ نان نفقہ،بچوں کی حوالگی اور جہیز واپسی کے لئے بھی مفت وکلاء فراہم کرنے کا منصوبہ تھا۔ خواہشمند مستحق افراد کو جلد مفت قانونی امداد کے لئے وکلاء فراہم کرنے کا دعوی کیا گیا۔