تاجر نعیم میرکی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت مقرر

10 May, 2020 | 03:49 PM

Azhar Thiraj

یاد رہے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان نے انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے ریمارکس دیے تھے کہ لاک ڈا ئون برقرار رکھنا ہے یا ختم کرنا یہ حکومتی پالیسی ہے،سستی شہرت کے لیے عدالتوں میں درخواستیں دائر کی جاتی ہیں، چیف جسٹس نے قرار دیا کہ غیر ضروری اور سستی شہرت کے لیے درخواستیں دائر کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی

ملک محمد اشرف : لاک ڈائون کے دوران مارکیٹوں کی بندش اور ہائیکورٹ کا تاجر نعیم میر کو پچاس ہزار جرمانہ کرنےکا معاملہ ، لاہور ہائیکورٹ نے معروف تاجر رہنماء نعیم میر کی مارکیٹوں کی بندش اور کئے گئےعدالتی جرمانہ کے خلاف دائر انٹرا اپیل تیرہ مئی کوسماعت کے لئے مقرر کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں 2رکنی بنچ 13 مئی کو انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور معروف تاجر رہنماء نعیم میر کی انٹرا کورٹ اہیل ہر سماعت کرے گا۔اپیل کندہ تاجر نعیم میر کی جانب سے اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ پیش ہوں گے، انٹراکورٹ اپیل میں وفاقی ،صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس خدشات کے باعث لاک ڈائون کے دوران سرکاری و نجی دفاتر اور کاروبار بند کئے گئے۔
لاک ڈائون کے دوران اسٹیک ہولڈرز تاجروں سمیت دیگر سے مشاورت نہیں کی گئی۔اپیل کنندہ بھی تاجر ہونے کے باعث کاروبار کی بندش سے متاثر یوا ہے، لاک ڈائون کے دوران کئی کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن کئی مارکیٹیں بند ہیں، باقی کاروبار نہ کھول کر تاجروں سے امتیازی سلوک کیا جاریا ہے۔

تاجر کورونا وائرس سے بچاو کے لئے حکومتی ایس او ہیز پر عمل درآمد کرنے کو تیار ہیں ۔کھولے گئے کاروبارسے منسلک مارکیٹوں کی بندش کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیالیکن لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے موقف کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست مسترد کرتے ہوئے پچاس ہزار جرمانہ کردیا ۔اپیل کنندہ نعیم میرکی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل بنچ کےکاروبار کھولنے کی درخواست مسترد کرنے اور درخواست گزار کو پچاس ہزار جرمانہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دے۔

مزیدخبریں