(سٹی42) فکسنگ اسکینڈل میں عمر اکمل کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا جس میں بلے باز کے کرکٹ کھیلنے کی تین سال کی مکمل پابندی ہوگی، عمر اکمل فیصلے کے خلاف 14 روز میں اپیل کرسکتے ہیں.عمراکمل نےوکلا سے مشورہ شروع کردیا ہے اور جلد ہی وہ اس کیس کو نمٹانا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹر عمراکمل ان دنوں پابندی کا شکار ہیں۔یہ پابندی میچ فکسکنگ کی پیشکش سےمتعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں ان پر عائد کی گئی۔چیئرمین پی سی بی ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان فیصلہ سنایا اور اپنے ریمارکس میں لکھا ہے کہ عمر اکمل پر دونوں چارجز ثابت ہو ئے ہیں عمراکمل اینٹی کرپشن کوڈ 2.4.4 کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کام رہے اور اپنے جواب میں بلے باز اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ ماضی میں وہ خود ہی اس طر ح کے رابطوں سے آگاہ کرتے رہے ہیں ۔
فیصلے کے مطابق چارج نمبر دو میں عمر اکمل پی ایس ایل میں کرپشن کے لئے ہونے والے رابطوں کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے جو کہ ان کو سزا وارکی حیثیت سے پیش کرتے ہیں ، عمر اکمل پر20فروری 2020 سے 19 فروری 2023 کرکٹ کھیلنے پر مکمل پابندی ہو گی , بلے باز 14 روز میں اپیل کا حق رکھتے ہیں، پی سی بی اینیٹی کرپشن یونٹ نے عمر اکمل کو 20 فروری کو معطل کیا تھا بلے باز پر مشکوک افراد سے ملنے اور کرپشن کی ہونے والی پیش کش کی اطلاع کرنے لے الزامات تھے ۔
کرکٹر عمراکمل نے 3سال پابندی کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لئے عمراکمل نے وکلا سے صلاح مشورہ شروع کردیا ہے۔عمراکمل کو تفصیلی فیصلے کی کاپی موصول ہوگئی۔پیر کو وکیل کی خدمات حاصل کرکے اپیل دائر کرنے کاامکان ہے۔
واضح رہے پی سی بی کی جانب سے17مارچ2020 کو عمر اکمل کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا جبکہ عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پرمعطل کیا گیا تھا۔