لاہوریئے اب ایک اور کام نہیں کرسکیں گے،عدالت نے پابندی لگا دی

10 May, 2018 | 12:49 PM

Read more!

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے شکار پر پابندی عائد  کرتے ہوئے وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کی گئی  کارروائیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سینئر قانون دان شیراز ذکا  کی درخواست پرسماعت کی۔ درخواستگزار کی جانب سےموقف اختیار کیا گیا کہ وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کالے ہرن کا شکار غیرقانونی ہے لیکن اس کے باوجود پنجاب میں کالے ہرن کا شکار ہورہا ہے۔

درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کالے ہرن کے شکار پر پابندی عائد کی جائے جسے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے منظور کرتے ہوئے کالے ہرن کے شکار پر پابندی عائد کردی۔

عدالت نے گزشتہ پانچ سالوں میں کتنے لوگوں کو وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت شکار کرنے پر سزا ہوئی ہے، اس کا تمام ریکارڈ  بھی طلب کرلیا۔

مزیدخبریں