ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  میو ہسپتال میں انجیکشن کا ری ایکشن، باقی مریض خطرے سے باہر، حادثہ تیسری ڈوز سے ہوا

Injection reaction, Mayo Hospital Lahore,
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: میو ہسپتال میں انجکشن کے ری ایکشن سے 16 مریض متاثر  ہونے کے بعد ہاسپٹل کی انتظامیہ نے  انجکشن سیفٹریکزون کا استعمال روک دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اس سنگین حادثہ کی تحقیقات  کی خود نگرانی کر رہی ہیں۔

 میو ہسپتال مین کل  ایک وارڈ میں مریضوں کو انجیکشن  سیفٹریکزون  دیا گیا تھا جس سے متعدد مریضوں کو ری ایکشن جیسی علامات سامنے آئیں۔ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں اور دیگر سینئیر ڈاکٹروں نے اس واقعہ سے متاثر مریضوں کی فوری طبی امداد شروع کی لیکن دو مریض ری ایکشن سے فوت ہو گئے اور  چار مریض کی حالت تشویشناک ہے۔ انتظامیہ نے انجکشن سیفٹریکزون کا استعمال روک دیا۔وزیراعلیٰ  مریم نواز نے اس حادثہ کی اطلاع ملتے ہی فوری  ایکشن لیا اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ سے  رپورٹ طلب کرلی،، ہسپتال انتظامیہ نے تحقیقات کیلئے 7 رکنی کمیٹی قائم کردی تھی ۔ اس کے بعد سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ دو الگ انکوائری  کمیٹیاں بنائیں۔

میو ہاسپٹل میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو دو روز پہلے ہسپتال میں دوائیں  دستیاب نہ ہونے اور بدنظمی کی شکایات کے سبب وزیراعلیٰ مریم نواز نے برطرف کر دیا تھا۔ نئے ایم ایس نے ابھی چارج لیا ہی تھا اور ہسپتال میں مریم نواز کے فراہم کردہ ہنگامی فنڈز سے ادویات کی فراہمی شروع ہی ہوئی تھی کہ یہ سنگین حادثہ ہو گیا۔

انتظامیہ نے بتایا ہے کہ اس حادثہ کے فوراً بعد  انجکشن سیفٹریکزون کا استعمال روک دیا گیا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے تحقیقات کیلئے 7 رکنی کمیٹی حادثہ کے فوراً بعد  قائم کردی تھی تاہم اب اس ہی واقعہ کی تحقیقات کے لئے سپیشئالزڈ ہیلتھ کئی ڈیپارٹمنٹ کی دوسری انکوائری کمیٹی بھی کام کر رہی ہے۔

ایک خاتون بھی مرنے والوں میں شامل
میو ہاسپٹل میں انجکشن کے ری ایکشن سے 38 سالہ نورین بی بی دم توڑ گئی ہیں۔شانگلہ کے دولت خان بھی چل بسے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی چیف ایگزیکٹو میوہسپتال اورایم ایس چیسٹ وارڈ نےانجکشن سیفٹریکزون کا استعمال فوری روک دیا۔

متاثرہ مریض خطرے سے باہر

 ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ انجکشن ری ایکشن سے متاثرہ دیگر مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ 

حادثہ گھڑی وارڈ میں ہوا
ذرائع کاکہناہےکہ تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیرعلاج تھے، جن میں سے2مریض جاں بحق ہوگئے،4 کی حالت تاحال تشویشناک ہے، سیکرٹری صحت عظمت محمود نےتحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے،وزیرصحت نے بھی انجکشن کے ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی ہےاورذمہ دارافراد کیخلاف کارروائی کاعندیہ دیا ہے۔

حادثہ انجیکشن کی تیسری ڈوز سے ہوا
میو ہسپتال کےایم ایس ڈاکٹراحتشام نےسٹی فورٹی ٹو سے گفتگومیں کہاکہ مریضوں کو لگنے والےانجیکشنزکی یہ پہلی ڈوزنہیں تیسری ڈوز تھی،انجکشن سے متاثرہ سولہ مریضوں کو ریسکیو کردیاگیا ہے۔

مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہےکہ میوہسپتال میں مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ،،ادویات بھی باہرسے لانی پڑتی ہیں، صفائی کے ناقص انتظامات ہیں۔

وزیراعلیٰ نےانجکشن کےمریضوں پر ری ایکشن کی خبر کانوٹس لیتے ہوئے مریضوں کے جاں بحق ہونے پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ مریم نواز نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر سے رپورٹ طلب کرلی اورمتاثرین کوبہترین علاج معالجہ فراہم کرنےکا حکم دیا ہے۔۔