ویب ڈیسک : اسرائیلی صدر کا 14 برس بعد دورہ ترکی، صدر اسحاق ہرزوگ کی انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات۔ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے استنبول میں ترک عوام کا اسرائیلی صدر کے دورے کے خلاف احتجاج ، حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسرائیل میڈیا مطابق کمال اتاترک کے مقبرہ کے باہر اسرائیلی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترک صدر اردگان کاکہنا تھا کہ کہ انہیں یقین ہے کہ یہ تاریخی دورہ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا جبکہ اسرائیل کی ریاست کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ہمارے ملک کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔آنے والا دور علاقائی اور دوطرفہ تعاون دونوں کے لیے نئے مواقع لائے گا۔
اسرائیل صدر ہرزوگ نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور ترکی تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکاررہے ہیں تاہم اب ہم اپنے تعلقات کا از سرنو آغاز کرینگے ۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان 2010 میں غزہ کی پٹی میں امداد لے کر ناکہ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ترکی کے بحری جہاز پر اسرائیلی حملے کے بعد 10 شہریوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منجمد ہو گئے تھے۔
WATCH: President Isaac Herzog arrived in Ankara on Wednesday on the first visit by an Israeli leader to Turkey since 2008.
— Middle East Eye (@MiddleEastEye) March 9, 2022
The visit is a step towards improving ties between the regional rivals pic.twitter.com/r24q80E8l0