قذافی بٹ: وزیر خزانہ پنجاب نے اورنج ٹرین منصوبہ کو سفید ہاتھی قرار دے دیا، ہاشم جواں بخت کا کہنا ہے کہ اورنج ٹرین کی اتنی آمدن نہیں جتنے اخراجات ہیں، برائلر کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن سے بات کررہے ہیں۔
ایوان وزیراعلیٰ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ اورنج ٹرین کے کاغذوں میں لکھا تھا کہ دولاکھ پچاس ہزار مسافر سفر کریں گے لیکن ابھی تک روزانہ کا جو ڈیٹا اس میں ستر ہزار سے زائد مسافر نہیں آئے، انہوں نے کہا کہ جنہوں نے یہ منصوبہ بنایا ان سے پوچھا جائے کہ کس بنیاد پر اس کی فیزیبیلٹی بنائی۔
ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ اورنج ٹرین کی قسط شروع ہونے کے بعد سالانہ 30 ارب سبسڈی دینا پڑے گی، یہ ٹرین ابھی تک اپنی بجلی کا بل پورا نہیں کر پارہی، قسط شروع ہونے کے بعد کیا حالات ہونگے آپ خود سوچ سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ کا برائلر کی قیمتوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن سے بات کررہے ہیں کورونا کی وجہ سے بھی پولٹری سیکٹر متاثر ہوا، اب حالات بہتر ہورہے ہیِ جلد ہی برائلر کی قیمتیں کم ہونگی، انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے جامع رولز آف بزنس بنائے لیے گئے ہیں جس میں کوئی کمی بیشی ہوئی تو وہ بھی کرلیں گے۔