ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈی ایس پی پر تین مقدمات درج

 ڈی ایس پی پر تین مقدمات درج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) انسپکٹرز کی ترقیوں میں کرپشن کے حوالے سے مزیدمقدمات درج, انسپکٹرز سے رشوت لینے والے کانسٹیبل شہزاد کے خلاف دو اور مقدمات درج کر لیے گئےاورتفتیش اینٹی کرپشن کے حوالے کر دی گئی.

تفصیلات کے مطابق سنیٹرل پولیس آفس میں رشوت دےکر ترقیوں کے سکینڈل میں اہم پیس رفت سامنے آئی ہے ۔ لاہور کے انسپکٹرز کی مدعیت میں دو اورمقدمات تھانہ پرانی انار کلی میں درج کر لیے گئے ۔ انچارج جنوبی چھاؤنی ذوالفقار کی مدعیت میں رجسٹرار برانچ میں تعینات شہزاد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ شہزاد نے ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے پانچ لاکھ روپے رشوت لی۔

دوسرا مقدمہ انسپکٹر جمیل کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔ ملزم شہزاد نے انسپکٹرز جمیل سے بھی پانچ لاکھ روپے ترقی کروانے کے لیے رشوت لی ۔ اس کیس کے حوالے سے سب سے اہم بات مقدمے کی تفتیش اب انویسٹی گیشن پولیس سے اینٹی کرپشن کے پاس منتقل ہو گئی ہے ۔ رشوت لینے اور دینے والا دونوں پولیس میں تھے اس لیے تفتیش اب محکمہ اینٹی کرپشن کرئے گی۔ملزم کے خلاف اب تین مقدمات درج ہیں ۔پہلا مقدمہ گوجرانوالہ کے انسپکٹرز علی اکبر کی مدعیت میں درج تھا۔

ذرائع کے مطابق ملزم اور پولیس افسران سے بھی رشوت کا انکشاف کر رہا ہے لیکن رشوت دینے والے نہیں مان رہے ہیں ۔ ملزم سے اب اینٹی کرپشن کے افسران تفتیش کریں گے۔جس میں مزید حقائق سامنے آنے کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ شہر کے 45 پولیس سٹیشن جرائم کا گڑھ بن گئے ۔ 45 تھانوں میں شہر کا70فیصد کرائم سرزد ہونے لگا ۔ ڈی آئی جی نے تھانوں کو اے بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر کے وسائل تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔پولیس ریکارڈ کے مطابق شہر میں45 تھانے ایسے ہیں جہاں شہر بھر کے کرائم کا 70 فیصد سرزد ہو رہا ہے اسی طرح 25 تھانوں میں شہر کا 22 فیصد کرائم ہوا جبکہ 26 تھانوں میں صرف 8فیصد کرائم سرزد ہوا اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس افسران نے جرائم کے اعتبار سے تھانوں کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا ہے ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer