(شاہد ندیم سپرا/ زاہد چودھری/ شاہ زیب شہزاد) جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، شوگر انسولین کی قیمت ایک ہزار روپے بڑھ گئی، نئی قیمت ساڑھے پانچ ہزار تک پہنچا دی گئی۔
اینٹی بائیوٹک آگمینٹن، معدے کی دوا رائزک اور طاقت کی دوا سربیکس زی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، ڈریپ کی منظوری کے بغیر ہی کئی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، شوگر کی دوا لینٹس پین کی قیمت پورے ایک ہزار بڑھ گئی، شوگر کی انسولین اب 5500 کی بجائے 6500 کی ملے گی۔ معدے کی دوا رائزک کی قیمت 245 سے بڑھا کر 280 تک پہنچا دی گئی۔
طاقت کی دوا سربیکس زی 20 روپے اضافے سے 245 روپے کی ملے گی، جبکہ اینٹی بائیوٹک آگمینٹن کی قیمت 187 سے بڑھا کر 201 روپے کر دی گئی ہے، شہریوں نے ادویات مہنگی ہونے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، شوگر کے مریضوں کا انسولین کے بغیر گزارہ نہیں اور انسولین کی قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ ان کے لیے مالی مشکلات پیدا کرے گا۔
ادھر نیپرا نے بجلی 89 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی، اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر عوام سے 6 ارب90 کروڑ روپے کی وصولی ہوگی، وفاقی حکومت جنوری سے اب تک بجلی کے بنیادی ٹیرف اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں پانچ روپے بیس پیسے یونٹ اضافہ کر چکی ہے، جنوری اور فروری میں سہ ماہی ٹیرف کی مد میں تراسی پیسے اضافہ کیا گیا۔
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپیہ ترپن پیسے وصول کیے گئے۔ بنیادی ٹیرف میں ایک بار پھر تبدیلی سے ایک روپیہ پچانوے پیسے اضافہ کیا گیا جبکہ جنوری کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 89 پیسے فی یونٹ کا بوجھ ڈال دیا گیا۔