عدالت کا قرض نادہندگان کی جائیداد نیلامی کے متعلق اہم فیصلہ

10 Mar, 2020 | 05:56 PM

Arslan Sheikh

( ملک اشرف ) لاہور ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے قرض نادہندگان کی جائیداد نیلامی کے متعلق بڑا حکم جاری کر دیا، عدالت نے نادھندہ افراد کی حائیدادوں کی نیلامی کے لیے بنکنگ کورٹس کی ڈگری کی شرط غیر ضروری قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس مامون رشید شیخ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کو نیلامی کے لیے عدالتی ڈگری حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، عدالت نے نیلامی میں ایک ہی بولی دہندہ کی شمولیت کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بینک نیلامی میں ایک سے زیادہ بولی دہندگان کو شامل کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ عدالت نے قرض نادہندگان کی نیلامی کے طریقہ کار کے خلاف درخواستیں مسترد کر دیں۔

درخواست گزاروں کی جانب سے وکلاء نے موقف اختیار کیا تھا کہ رولز میں ترمیم کر کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کو جج کے اختیارات دے دیے گئے، بینک واجب الادا رقم کا تعین کیے بغیر جائیداد نیلام نہیں کر سکتے، فنانس ترمیمی بل کا سیکشن 15 آئین سے متصادم ہے۔

فریقین کے وکلا کا کہنا تھا کہ بینک قرض نادہندگان کے خلاف کارروائی کرکے عدالتی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں اور قرض نادہندگان کی جائیدادوں کی نیلامی بنکنگ کورٹس کے ڈگری کے بغیر کرنا خلاف قانون ہے۔

درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ بینکنگ کورٹس کی ڈگری کے بغیر نادہندہ افراد کی نیلامی کے طریقہ کار کو کالعدم قرار دے۔ پانچ رکنی لارجر بنچ نے فریقین نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ 

مزیدخبریں