(سعود بٹ) لیبر انسپکشن پر پابندی کی وضاحت آٹھ ماہ سے تعطل کا شکار، وزیراعلیٰ نے پریس ریلیز کے ذریعے پابندی لگا دی مگر محکمہ لیبر نوٹیفکیشن جاری کرنے پر تاحال تذبذب کا شکار ہے۔
حکومت کی عدم دلچسپی سے مبینہ طور پر فیکٹریوں میں کام کرنیوالے مزدوروں کے استحصال میں اضافہ ہونے لگا، ذرائع کے مطابق محکمہ لیبر اور سوشل سکیورٹی افسران کے فیکٹریوں میں چھاپوں میں کمی کی وجہ سے مسائل بڑھ چکے ہیں، چھاپے نہ مارنے کی وجہ سے کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرآمد کروانا مزید مشکل ہو گیا ہے، خصوصاً فیکٹریوں میں کام کرنیوالی خواتین آج بھی 8 سے 12 ہزار روپے اجرت وصول کرنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع کے مطابق کنفیوژن کی وجہ سے محکمہ سوشل سکیورٹی ریکوری کی مد میں اب تک بھاری مالی نقصان اٹھا چکا ہے، پنجاب کی تمام لیبر تنظیمیں پابندی کے معاملے کو یکسر مسترد کر چکی ہیں۔