سٹی 42: پیرا گون ہائوسنگ سوسائٹی کرپشن کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے خواجہ برادران کی جانب سے دائر ضمانت درخواستوں پر سماعت، سپریم کورٹ نے نیب کو ایک ہفتے میں تحقیقاتی رپورٹ اور سمری جمع کرا نے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیرا گون ہائوسنگ سوسائٹی کرپشن کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی،دوران سماعت نیب نے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لیے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت دینے کی استدعا کی ۔
عدالتی استفسار پر نیب پراسیکورٹر نے بتایا کہ کچھ اضافی دستاویزات اور تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانی ہیں اس لیے التوا مانگ رہے ہیں، جسٹس مقبول باقر نے نیب پراسیکیوٹر سے اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ گزشتہ پندرہ ماہ سے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں، آپ معاملے کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لے رہے، جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ابھی تک ریفرنس بھی دائر نہیں کیا۔
خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس دائر ہو گیا ہے اور چارج بھی فریم ہو گیا ہے، اس معاملے میں کچھ الزامات پر سیٹلمنٹ بھی ہو چکی ہے،عدالت نے نیب کو ایک ہفتے میں تفصیلی تحقیقاتی رپورٹ اور سمری جمع کرا نے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کر دی،عدالت نے تمام متعلقہ دستاویزات سمری کے ساتھ لگانے اور رپورٹ درخواست گزار کے وکیل کو تین دن پہلے دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔
یاد رہے نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔ نیب کے مطابق خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔