(ویب ڈیسک) آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم سکینڈل میں گرفتار پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چار افسران کا احتساب عدالت نے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا۔
یہ خبر پڑھیں:احد چیمہ کی وجہ سے قومی خزانے کو 455 ملین کا نقصان ہوا: نیب کا اعلامیہ
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم سکینڈل میں گرفتار پنجاب ڈویلپمنٹ کمپنی کے چار افسران چیف انجینئر اسرار سعید، بلال قدوائی، امتیاز حیدر اور کرنل (ر)عارف کو سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت بلال قدوائی نے کہا کہ میرا قصور بتایا جائے مجھے کیوں گرفتار کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں۔۔۔سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے خلاف نیا کیس کھل گیا
نیب وکیل نے عدالت سے ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے پنجاب ڈویلپمنٹ کمپنی کے چار افسران کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
خبر ضرور پڑھیے۔۔۔۔ نیب کا احد چیمہ کے گرد گھیرا مزید تنگ، ہاؤسنگ سوسائٹی پکڑی گئی
دوسری جانب نے نیب نے آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل میں گرفتار افسران کی تفصیلات جاری کردیں۔ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ بلال قدوائی نے منصوبے کا پروپوزل،بڈنگ کے کاغذات اور غیر قانونی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کی تھی۔بلال نے تمام اقدامات کاسا ڈویلپرز کو نوازنے کیلئے اُٹھائے ہیں۔
خبر پڑھیے۔۔۔۔نیب نے احد چیمہ کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرلیا
نیب کا کہنا ہے کہ چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، اسرار سعید کے ایل ڈی اے افسران اور کاسا ڈویلپرز سے رابطوں کے شواہد بھی مل گئے ہیں، چیف انجینئر نے قومی خزانے کو ہزار ملین کا نقصان پہنچایا۔
یہ خبر پڑھنا مت بھولیے۔۔۔۔احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد بیوروکریٹس پر خوف طاری، کئی فائلیں کھل گئیں
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 21 فروری کو نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جو ان دنوں جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد آشیانہ ہائوسنگ کرپشن سکینڈل میں مزید کردار سامنے آرہے ہیں۔