(ویب ڈیسک) مفتاح اسماعیل نے آئندہ سال کا قومی بجٹ پیش کردیا ہے۔ جس کے اہم خدوخال یہ ہیں۔
بجٹ کا مجموعی حجم اور خسارہ:
آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 9502 ارب روپے ہے، بجٹ خسارہ 5100 ارب روپے رہے گا، بجلی کا گردشی قرض 2500 ارب روپے ہوگیا ہے جبکہ گیس کے شعبے میں پہلی بار گردشی قرض آیا ہے جو کہ 1400 ارب رہا۔
ٹیکس وصولی ہدف:
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ آئندہ مالی سال ایف بی آر ریونیو کا ہدف 7004 ارب روپے ہے، مجموعی محصولات کاحجم 4904 ارب روپے ہوگا، نئے مالی سال نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 2 ہزار ارب روپے رکھا گیا ہے، رواں مالی سال ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 6 ہزار ارب روپے رہے گی، ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں صوبوں کا حصہ 3512 ارب روپے رہا، رواں سال وفاق کے زیر انتظام ٹیکس وصولی کا حجم 3803ارب روپے رہا، رواں سال وفاقی حکومت کا نان ٹیکس ریونیو 1315 ارب روپے ہوگا اور رواں مالی سال مجموعی اخراجات 9118 ارب روپے ہوں گے۔
قرضوں اور سود کی ادائیگی:
رواں سال قرض اور سود کی ادائیگی پر 3950 ارب روپے خرچ ہوں گے، سود کی ادائیگی میں 3144 ارب روپے خرچ ہوں گے، اندرونی قرضوں پر2770 ارب روپے اور بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی کا تخمینہ 373 ارب روپے رکھا گیا ہے، آئندہ سال لئے گئے قرضوں پر سود کی مد میں 3950 ارب روپے خرچ ہوں گے، آئندہ سال 3439ارب روپے اندرونی،511ارب روپے بیرونی قرض کے سود پرخرچ ہوں گے۔