(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) پاکستان کے ساتھ ہونے والے بجٹ مذاکرات میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے پر رضا مند ہو گیا۔
مالی سال 23 ۔ 2022 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائےگا, وفاقی حکومت نئے مالی سال 23 ۔ 2022 کیلئے وفاقی بجٹ آج جمعے کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی جس میں درپیش ملکی اوربین الاقوامی منظرنامہ کے تناظر میں مالی وزری استحکام،خسارہ میں کمی، برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کے متبادل مقامی مصنوعات کی تیاری ، کاروبار و سرمایہ کاری میں آسانی اور زراعت کے فروغ پر توجہ مرکوزکی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آج پیش ہونے والے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافہ متوقع ہے تاہم تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی تجاویز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
4400 ارب روپے کی سب سے بڑی رقم قرضوں اورسود کی واپسی کے لیے مختص کی گئی ہے جب کہ صوبوں کو 4200 ارب روپے منتقل کرنے کا تخمینہ، دفاع کے لیے1523ارب، ترقیاتی بجٹ کے لیے 800 ارب، گرانٹس کے لیے 580 ارب، سبسڈیز کی مد میں 580 ارب اور پنشن کے لیے 550 ارب روپے رکھنےکی تجویز ہے۔
حکومتی امور کو چلانے کے لیے 527 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ بجٹ خسارے کا تخمینہ 4800 ارب روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔