ویب ڈیسک : ملک میں ٹیکس وصولیاں 11 فیصد سے زائد اورغیر ملکی قرض میں 700 ارب کی کمی ہوئی ہے،وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آ ئندہ مالی سال بجٹ 5 اعشاریہ 8 ٹریلین روپے رکھا گیا ہے ۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے اقتصادی سروے مالی سال 21-2020 پیش کرتے ہوئےکہا ہے کہ آئندہ مالی سال بجٹ 5 اعشاریہ 8 ٹریلین روپے رکھا گیا ہے جبکہ غیر ملکی قرض میں 700 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ اس سال فروری میں کورونا نے پھر سے سر اٹھایا اور اب اللہ کا شکر ہے کہ کورونا کنٹرول میں آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے 4 ہزار 200 ارب روپے کے ٹیکس جمع کیے جبکہ زرعی شعبے میں 2.7 فیصد ترقی ہوئی۔ غیر ملکی قرض میں 700 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 29 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا۔ حکومت نے کورونا کے دوران مشکل فیصلے کیے اور کورونا لاک ڈاؤن سے 2 کروڑ افراد کا روزگار متاثر ہوا۔ وزیر اعظم عمران کا اسمارٹ لاک ڈاؤن بھی ایک مشکل فیصلہ تھا۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نےتعمیراتی اور زرعی شعبے کو مراعات دیں اور زرعی شعبے میں 2.7 فیصد ترقی ہوئی۔ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ شعبےمیں 9 فیصد ترقی ہوئی۔ تعمیراتی شعبے کے لیے وزیر اعظم نے آئی ایم ایف سے مراعات لیں۔ ایف اے ٹی ایف میں ریلیف کی توقع ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 58 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان پر مجموعی قرض 38 ٹریلین ہو چکا ہے۔ مہنگائی روکنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ اس وقت پاور سیکٹر ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ عالمی مارکیٹ سے جو چیزیں آ رہی ہیں ان کی قیمتیں بڑھیں۔ مہنگائی روکنے کے لیے پیداوار بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومتی پالیسیوں کے باعث معیشت مستحکم ہوئی اور پاکستان کا ایمیزون کی سیلر لسٹ میں آنا خوش آئند ہے۔ اس وقت ہم استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے معیشت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن معیشت نے ریکوری کرنا شروع کردی ہے، پچھلے سال حکومت نے خود کہا کہ ہماری گروتھ 2.1 ہوگی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر ثابت کرتی ہیں کہ اوورسیز کا عمران خان سے تعلق ہے، ترسیلات زر ہمارے لیے اللہ تعالٰی نے فرشتہ بنا کر بھیج دیا اور کرنٹ اکاؤنٹ ہمارا سرپلس چل رہا ہے۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم نے بجٹ 5.7 ٹریلین کا رکھا ہے، ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں بہتر چل رہی ہے اور ٹیکس وصولیاں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد سے زیادہ ہیں۔ امید ہے ترسیلات زر 29 ارب ڈالرتک پہنچ جائیں گے۔ روشن پاکستا ن اکاوَنٹ میں ایک ارب ڈالرسے زائد جمع ہوا۔ گردشی قرضہ 2 سے ڈھائی سو ارب رہ گیا ہے۔ چین 85 ملین ملازمتیں بیرون ملک منتقل کرے گا۔ کوشش ہے کہ چین کی ملازمتوں کی بیرون ملک منتقلی میں اپنے شیئرز لیں۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی ا ے ،ریلو ے اور بجلی کی تقسیم کارکمپنیاں خسارے کا باعث ہے۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کے لیے ماہرین کا بورڈ بنائیں گے۔ 1991 سے نواز شریف بھی کہتے رہے کہ نجکاری کرنی ہے۔ جی ڈی پی میں بینکنگ سیکٹر کا حصہ 16 فیصد سے مزید بڑھاناہوگا۔ علاقائی ہاوَسنگ بینک بنائیں گے۔