(اکمل سومرو) صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجا یاسر ہمایوں کی زیرصدارت پرائیوٹ یونیورسٹیز کے مسائل کے حوالے سے اجلاس،اجلاس میں آن لائن کلاسز کو قانونی حیثیت دینے پر اتفاق کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ذوالفقار گھمن سمیت متعلقہ افسران اور پرائیوٹ یونیورسٹیز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ سرکاری اور پرائیوٹ یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز کے لئے قانونی شق لائی جائے گی ، کورونا ایمرجنسی ایکٹ میں شق کو شامل کیا جائے گا، ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کی اجازت دینے کے لئے ہائر ایجوکیشن پنجاب نوٹفیکیشن جاری کرے گا جبکہ سب کیمپسز کے حوالے سے ملکی سطح پر ایک پالیسی بنانے پر زور دیا گیا۔ پہلے سے موجود سب کیمپسز کو ریگولائز یا چارٹر فراہم کیا جائے گا اور اے ڈی پی پروگرام کے پہلے دو سال میں طلبہ کی سکل ڈویلپمنٹ پر توجہ دی جائے گی۔
دوسری جانب محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے بجٹ میں بہت بڑا کٹ لگانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، گزشتہ مالی سال میں دئیے گئے بجٹ سے بھی 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لئے 25 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ طلب کیا اور ریکوزیشن محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو بھجوائی ہیں۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی بججوائی گئی سمری کے جواب میں پنجاب حکومت 4ارب روپے سے بھی کم صرف (3 اعشاریہ 7 ) ارب روپے کا بجٹ رکھنا چاہتی ہے ۔
واضح رہے گزشتہ برس محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو 8 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا تھا جس میں اب 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کا دعویٰ رہا ہے وہ جی ڈی پی کا چار فیصد تعلیم کے لیے مختص کرے گی لیکن حقائق یکسرالٹ ہیں حالانکہ مسلم لیگ ن نے آخری بجٹ میں محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو بارہ ارب روپے دیے تھے۔