ٹائیگر فورس کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟

10 Jun, 2020 | 06:53 PM

Malik Sultan Awan

(راؤ دلشاد حسین) زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا، ٹائیگرز فورس کہاں چلی گئی، نوٹیفکیشن کرا لیا، سرکاری افسران سے تربیت بھی لے لی لیکن بازاروں اور مارکیٹس میں کورونا وائرس ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے ٹائیگر فورس کے رضاکار کہیں نظر نہیں آئے۔
تفصیلات کے مطابق ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کی بجائے ٹائیگرفورس کورونا کے خوف سے چھپ گئی، ٹائیگرفورس کے رضاکاروں کی سب کو تلاش ہے، نوٹیفکیشن کرالیے، تربیتی ورکشاپس بھی ہوگئیں لیکن عملی طور پر ٹائیگرفورس حرکت میں ناآسکی۔ لاک ڈاؤن ختم ہوگیا، کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئیں لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے والی ٹائیگرفورس بازاروں سے غائب ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی کال پر شہر کے پانچ سو ایک رضا کاروں نے خود ٹائیگرفورس میں رجسٹرڈ کرایا، ٹاؤن ہال میں چیف کارپوریشن آفیسر ،ایم او ریگولیشن اور ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ انکوائری نے ٹائیگرفورس کے جوانوں کو تربیتی لیکچرز دئیے جبکہ ٹائیگرفورس کے جوانوں کی رجسٹریشن کرکے ان کے قریبی علاقوں میں ڈیوٹیاں تفویض کی گئیں۔
دکانداروں کا کہنا تھا کہ جب سے مارکیٹس کھلی ہیں ٹائیگرفورس کا ایک بھی جوان یہاں نہیں دیکھا، ٹائیگرفورس کا نام ضرور سنا ہے لیکن کام کرتے کہیں نہیں دیکھا۔ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد تو درکنار ٹائیگرفورس کے رضاکاروں نے لانچنگ کے بعد کسی آفیسر سےرابطہ تک نہیں کیا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان 31 مارچ کو کیا تھا اور اگلے ہی روز کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے سربراہ عثمان ڈار نے اس فورس کے لیے رجسٹریشن کا اعلان کر دیا جس کے لیے 10 اپریل تک تاریخ مقرر تھی۔

اس فورس کی بنیادی ذمہ داریوں میں یہ شامل تھا کہ فورس نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی یعنی این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں لوگوں کے گھروں تک راشن اور خوراک فراہم کریں گے۔

یہ رضا کار فورس یونین کونسل، تحصیل اور ضلع کی سطح تک قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر اتھارٹیز کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں شامل رہیں گے۔ یہ رضا کار مستحق افراد کی نشاندہی کریں گے اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کریں گے جس پر پولیس کارروائی کرے گی۔

مزیدخبریں