بااثر شخص کی کال نہ سننا اے ایس آئی کو مہنگا پڑگیا

10 Jun, 2020 | 03:27 PM

M .SAJID .KHAN

(عابد چودھری)تھانے یاجرم کے آستانے؟ ساندہ تھانے میں جرائم پیشہ افراد کا اثر و رسوخ عروج پر فون نہ سننے والے اے ایس آئی سے جواری ریکٹ کے اہم رکن وسیم میلا کی بد کلامی اور دھمکیاں، معاون عملہ روکنے ٹوکنے کی بجائے ساتھی کی جانب سے معافی کی درخواستیں کرتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق  ساندہ میں کال اٹینڈ نہ کرنے پر جرائم پیشہ افراد تھانے میں جا کر اے ایس آئی کو دھمکیاں دینے لگے،فوٹیج منظر عام پر آ گئی، اے ایس آئی سےبدکلامی پرباقی عملہ اپنےساتھی کی معافی تلافی کرواتارہا،وسیم میلانےتھانہ ساندہ کے اے ایس آئی کو رات 11بجےکال کی،تھانےمیں موجود دیگرپولیس اہلکار معافی تلافی کی درخواست کرتےرہے، بااثر شخص کی اے ایس آئی کوتھانے میں دھمکیاں دینےکی فوٹیج سٹی 42 کو موصول ہوگئی۔ بااثر شخص کا کہناتھا کہ میں قتل کامقدمہ بھگت آیا ہوں ،جو مقدمہ درج کرناہےاب کردو ۔

واضح رہے کہ ایسے بااثرا فراد کی وجہ سے معاشرہ تباہی وبربادی کی جانب گامزن ہے، پولیس ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو دوسرے دن رشوت لے کر ضمانت پر رہاکردیا جاتا،اگر کوئی ایمان داری دیکھتا ہے تو اس کا ٹرانسفر یا جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں جاتی ہیں جو پولیس کی کاررکردگی پر ایک دھبہ ہے۔

شہر میں جرائم کی شرخ میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف وہراس تشویش پائی جاتی ہے،آئے روز لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے،صوبائی دارالحکومت میں ڈاکے، چوریاں،  قتل،زیادتی جیسی وارداتیں کم ہونے کی بجائے بڑھ رہیں ہیں جس کی وجہ سے شہر کا سکون تباہ وبرباد ہوکررہ چکا ہے ہر نیا طلوع ہونے والاسورج شام کو غروب ہوتے کئی جانوں کو ساتھ لے جاتا ہے کئی گھروں کی خوشیاں ماتم میں بدل جاتی ہیں۔

اثرورسوخ والے قانون کی پست پناہی میں ہر ناجائز کام کررہے ہیں اور بے گناہ حوالات میں بند ہیں،عصر حاضر کا یہ ہی دستور چلا آرہا ہے کہ غریب کو سزا اور امیر کو عزت وتکریم کے ساتھ رہا کیا جاتا ہے،جس کےسنگین تنائج رونماں ہوتے ہیں،غریب ایسے کام کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے جس سے گھروں میں کی خوشیاں ماتم میں بدل جاتی ہیں۔

مزیدخبریں