(ریحان گل) وفاقی حکومت لاہور کے اہم منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی، بلاوجہ تاخیر کے باعث شاہی قلعہ کے اطراف بفرزون بنانے کا منصوبہ لٹک گیا، پنجاب نے منصوبے کی جلد منظوری کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا۔
والڈ سٹی اتھارٹی کے زیر انتظام شاہی قلعہ اور اطراف کو اصل حالت میں بحال کرنے اور بفرزون کے قیام کیلئے فرانس حکومت نے 3 ارب 60 کروڑ فنڈ کی پیشکش کر رکھی ہے، جسے 25 سال میں آسان اقساط میں واپس کیا جانا ہے جبکہ منصوبے کو 5 سال میں مکمل کیا جانا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب نے تمام کاغذی کارروائی مکمل کرکے 18 نومبر 2019 کو منصوبہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا، لیکن7 ماہ گزرنے کے بعد بھی وفاقی حکومت نے منصوبے کی منظوری نہیں دی، جس پر پنجاب نے خط میں منصوبے کے فنڈز ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مالی مشکلات کے باعث بیرونی فنڈنگ والے منصوبوں کو ترجیح دینی چاہیے، وفاقی حکومت مذکورہ منصوبے کی جلد منظوری دے تاکہ اس پر بروقت کام شروع کیا جا سکے اور فنڈنگ ایجنسی کے تحفظات کو بھی دور کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے باعث مجموعی معاشی صورتحال نے فرانس حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے اس لئے فرانس حکومت نے نئے حالات کے تناظر میں قرض کی فراہمی پر نظر ثانی کا عندیہ دے دیا ۔
یادرہے کہ قلعہ لاہور جسے شاہی قلعہ بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے، اس کی ازسرِنو تعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1556ء تا 1605ء) نے کروائی، قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل، عالمگیری دروازہ، نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں، شاہی قلعہ 1100 فٹ طویل جبکہ 1115 فٹ وسیع ہے۔
شاہی قلعہ کے عقب میں 106 رم کی دکانیں اور314 جوتوں کی دکانیں موجود ہیں، قلعہ لاہور دیکھنے کیلئے ہر روز ہزاروں لوگ آتے تھے، لیکن اب کورونا وائرس کے باعث تاریخی عمارت کو سیاحوں کیلئے بند کردیا گیا۔