جیل روڈ(بسام سلطان) لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کی وبا خطرناک حد تک پھیل رہی ہے، لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے مزید 15افراد جاں بحق، 967 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، 87 روز کے دوران اموات کی تعداد 283 اور کیسز 20 ہزار سے تجاوز کر گئے، پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 773 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 40819 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
بڑھتے کیسز کی وجہ سے لاہور کے بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے جگہ کم پڑ گئی، لاہور جنرل ہسپتال اور پی کے ایل آئی کے ہائی ڈیپنڈینسی یونٹ اور آئی سی یو مکمل بھر گئے ہیں، جناح ہسپتال کے ہائی ڈیپنڈینسی یونٹ میں بھی کوئی بیڈ مزید کورونا کے مریض کے لیے خالی نہیں رہا، سروسز ہسپتال میں 86 فیصد مختص بستر بھر گئے، مجموعی طور پر لاہور کے سرکاری ہسپتالوں کے ہائی ڈیپنڈینسی یونٹس 53 فیصد بھر گئے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے ایک ہزار کورونا مریضوں پر ایکٹی مرا انجکشن کے ٹرائل کا فیصلہ کرلیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب نےایکٹی مرا انجکشن کے ایک ہزار کورونا مریضوں پر ٹرائلز کی منظوری دے دی، ایکٹی مرا انجکشن جان بچانے والی دوائی نہیں، ہرمریض کو فائدہ نہیں ہوسکتا، وینٹی لیٹرز پر10 میں سے3 مریضوں کو فائدہ ہورہا ہے، انجکشن سے مکمل علاج کی قیمت ایک لاکھ2 ہزار روپے ہے۔
وزیر صحت پنجاب نے مزید کہا کہ لاہور کورونا وائرس کا مرکز ہے، پہلے ہی بتا دیا تھاکہ مریضوں کی تعداد بڑھے گی، لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو لوگوں نے سمجھا وبا کہیں چلی گئی ہے، اب حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کروا رہے ہیں، ہمارے پاس ہسپتالوں میں ایچ ڈی یو فعال ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے جن علاقوں میں کیسز بڑھ گئے وہاں پر لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، پنجاب میں دوسرے صوبوں کی نسبت زیادہ ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کردہ سفارشات کا مقصد ایس او پیز کو مزید بہتر طریقے سے عمل میں لانا پڑے گا۔