آئی ایم ایف مان گیا، پنشن اور تنخواہیں بڑھیں گی

10 Jun, 2020 | 08:32 AM

Shazia Bashir

 (مانیٹرنگ ڈیسک )  پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے درمیان بجٹ مذاکرات میں تنخواہیں اور پنشن بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا، اکتوبر 2020ء تک بجلی اور گیس بھی مہنگی نہیں ہوگی، بجٹ خسارہ قابو کرنے کے لیے متبادل آمدن پر بھی اتفاق ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ریلیف پر آمادگی کا اظہار اور بجٹ خسارہ قابو کرنے کے لیے متبادل آمدن پر اتفاق ہو گیا ہے، آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان نان ٹیکس آمدن بڑھائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی تک شرائط میں نرمی کرے گا اور وفاقی حکومت سٹیٹ بینک سے قرض نہ لینے کی شرط برقرار رکھے گی۔ وزارت خزانہ حکام نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی کہ موجودہ قرض پروگرام کی بیش تر شرائط اکتوبر کے بعد پوری ہوں گی۔ پاکستان موجودہ قرض پروگرام پر کاربند رکھے گا۔

دوسری جانب محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں، جس میں آمدن کے حساب سے پنجاب کے آئندہ مالی سال سال کے بجٹ کیلئے مجموعی آمدنی کا تخمینہ 23 کھرب 80 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس سے مجموعی آمدنی کے تخمینے میں جنرل ریونیو ریسیٹس کا تخمینہ 84 اعشاریہ 17 کھرب روپے ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاق سے قابل تقسیم محاصل کی مد میں 14 کھرب 65 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ صوبائی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 3 کھرب 18 ارب روپے لگایا گیا ہے، صوبائی ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 2 کھرب 30 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس میں نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 88 ارب روپے ہے۔

ذرائع کے مطابق کرنٹ کیپٹل ریسٹس کا تخمینہ  7 کھرب  42 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ فارن پراجیکٹ اسسٹنس کا تخمینہ 3  کھرب 89 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ انوویٹنگ فنانسنگ کا تخمینہ 100 ارب روپے لگایا گیا ہے، وفاق سے ملنے والے فنڈ پی ایس ڈی پی کا تخمینہ 30 ارب روپے ہے۔دوسری جانب ریسیٹس اکاونٹ ٹو (فوڈ) کا تخمینہ 4 کھرب 33 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

 

 

مزیدخبریں