راؤدلشادحسین: شاہراہ قائداعظم مال روڈ کے فٹ پاتھ خستہ حالی کا منظر دیکھائی دینے لگے، فٹ پاتھ کو یوٹیلیٹیز کی منتقلی کے دوران اکھاڑا گیا لیکن مرمت کرنامناسب نہیں سمجھا گیا۔
جگہ جگہ ملبے کے ڈھیر، کوڑا کرکٹ اور ٹائلز کی ٹوٹ پھوٹ کے یہ منظر شہر کے کسی دور افتادہ اور غیر معروف شاہراہ کے نہیں بلکہ مال روڈ کےہیں۔
یوٹیلیٹیز منتقلی میں سیف سٹی اتھارٹی پنجاب نے اپنا کام تو کر دیا لیکن پیدل چلنے والوں کا خیال نہیں کیا۔ چیئرنگ کراس سے ریگل چوک تک فٹ پاتھ کی خستہ حالی نےمحکموں کی غفلت عیاں کردی۔ ستم ظریفی تویہ ہےکہ تاریخی اہمیت کی حامل شاہراہ قائداعظم کو بیوٹیفکیشن آف لاہورکمیٹی نے بھی نظر انداز کردیا۔ کمیٹی کی تمام تر توجہ گلبرگ کی شاہراہوں کی تزئین و آرائش پر مرکوز ہے۔
لاہور پارکنگ کمپنی مذکورہ سائٹس سے لاکھوں کاریونیو روزانہ اکٹھا کرتی ہے لیکن فٹ پاتھ بدستور عدم توجہی کا شکار ہیں۔ جو متعلقہ محکموں کی بے حسی کی منہ بولتی تصویر ہے۔