پٹیالہ ہاؤس میں قتل ہونے والے مارشل یعقوب کے عزیزوں کا کلب چوک پر تابوت کے ساتھ احتجاج

10 Jul, 2024 | 07:13 PM

ثمرہ فاطمہ:  پٹیالہ ہاؤس میں گزشتہ رات پڑوسی کی فائرنگ سے قتل ہونے والے  مارشل یعقوب کے  ورثا نے مقتول کا تابوت  کلب چوک پر رکھ کر احتجاج کیا اور سڑک پر ٹریفک بلاک کر دیا۔

مقتول کی بہنیں اور دیگر عزیز مسلسل ماتم اور آہ و بکا کرتے رہے اور انصاف کے حصول کے لئے نعرے لگاتے رہے۔  احتجاج کے باعث کلب چوک پر ٹریفک کافی دیر معطل رہی۔ پھر پولیس نےاحتجاج کرنے والی خواتین اور مردوں کو منصفانہ قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرواتے ہوئے گھر واپس بھجوا کر کلب چوک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا۔ 

 ورثا کا آہ و بکا کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے انصاف دینے کا مطالبہ کرتے رہے۔

معلوم ہوا ہے کہ  پٹیالہ ہاؤس کے رہائشی مارشل یعقوب کو ان کے ہمسایہ شانی نے ذاتی دشمنی کی بنا کر قتل کر دیا۔ ورثا نے لاش کلب چوک پر رکھ کر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے انصاف کا مطالبہ کیا۔ مارشل یعقوب کی والدہ کا کہنا تھا رات شانی اپنے چھ بندوں کے ساتھ چھت سے جالی کاٹ کر آیا تھا۔ میری بہو کو زدکوب کرنے کے بعد اس نے میرے بیٹے کو پندرہ گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ ہسپتال لے کر گئے لیکن میرا بیٹا جانبر نہ ہو سکا۔


مارشل یعقوب کی بیوہ کا کہنا تھا ظالموں نے میرے بچوں کے سر سے باپ کا سایہ چھین لیا۔ میرے چھوٹے چھوٹے بچے یتیم ہو گئے۔
مارشل یعقوب کی بہن آہ و بکا کرتے ہوئے کہہ رہی تھی،  ہم نے منتوں مرادوں سے خداسے بھائی لیا تھا۔ شانی نے اس وجہ سے میرے بھائی کو مار دیا کہ ہم نے اسے چھت پر فائرنگ کرنے سے منع کیا تھا۔


ورثا کا کہنا تھا ہمیں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے انصاف چاہیے وہ ظالموں کو پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچائیں۔

مزیدخبریں