ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں تفریحی دورے پر جانے والی طالبات کی کوسٹر پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس میں ایس ایس پی انویسٹیگشن ڈاکٹر انوش مسعود پیش ہوئیں، عدالت نے فریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کرلیا۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایان سمیت دیگر ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔ کیس کی سماعت پر ایس ایس پی انویسٹیگشن ڈاکٹر انوش مسعود ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل رانا تصور علی خان کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ایس ایس پی انویسٹیگشن سے استفسار کیا کہ آپ نے کیس دیکھا ہے ؟ ایس ایس پی انویسٹیگیشن ڈاکٹر آنوش مسعود نے مقدمہ کے 8 ماہ تک چالان ٹرائل کورٹس میں جمع نہ ہونے کے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جی میں نے کیس دیکھا ہے، چالان تفتیشی نے لیٹ جمع کروایا،مضروبہ کے زخموں کا نتیجہ بھی ڈاکٹر سےتاخیر کے بعد حاصل کیا گیا، اس مقدمہ میں ابتدائی رپورٹ بھی جمع نہیں کروائی گئی ۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ایس ایس پی انویسٹیگیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا چھ ماہ سے بندہ جیل میں ہے, کسی کو پرواہ نہیں ، ذمہ دار تفتیشی افسر کے خلاف کاروائی کریں ۔ایس ایس پی انویسٹیگیشن ڈاکٹر انوش مسعود نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل رانا تصور علی خان نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ سندر نے ایان ، ابرار ، سجاول ، محبوب اور عبداللہ کےخلاف مقدمہ درج کیا ،فائرنگ سے نمرہ اور عائشہ سرور شدید زخمی ہوئیں اور عائشہ سرور تاحال ہسپتال میں قومے میں ہے۔