ویب ڈیسک: پاکستانی اداکار حسن احمد اور ان کی اہلیہ اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے اپنے بچوں کے مذہب سے متعلق تفصیلی بات چیت کی ہے۔
حسن احمد اور سنیتا مارشل نے معروف سابقہ اداکارہ و بیوٹیشن مسرت مصباح کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں ان سے میزبان نے مذہب سے متعلق سوال کیا۔حسن احمد اور سنیتا مارشل نے انٹرویو کے دوران اپنے مختلف مذاہب، بین المذاہب شادی اور بچوں کے ماضی سے متعلق بات کی۔حسن احمد کا کہنا تھا کہ میرے بچے دینِ اسلام کے ہی پیروکار بنیں گے، میرا نہیں خیال کہ میرے بچے مسیحیت اختیار کریں گے۔
دوسری جانب اداکارہ سنیتا مارشل نے کہا کہ ہمارے لیے ہمارے بچوں کے مذہب سے متعلق معاملات بہت آسان ہیں، ہم نے شادی سے قبل ہی یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ بچے اسلام کے پیروکار بنیں گے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی سے قبل ہی میں نے یہ فیصلہ لیا تھا کہ ہمارے بچے دو مختلف مذاہب کے درمیان الجھن کا شکار ہونے کے بجائے ایک مذہب کے پیروکار ہوں گے اور بچے اپنے والد کا ہی مذہب آگے اپنائیں گے۔
پروگرام کے دوران ایک اور سوال کیا گیا کہ ’اگر آپ کے بچے بیرون ملک پڑھنے جاتے ہیں اور وہاں سے واپسی پر کہتے ہیں کہ وہ اسلام نہیں بلکہ مسیحیت کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کا کیا رد عمل ہوگا؟‘
اس سوال کے جواب میں حسن احمد کا کہنا تھا کہ میرا دین پر مکمل ایمان ہے، اگر آپ ایک چیز اچھی نیت سے چاہتے ہیں تو ایسا ہی ہوتا ہے، اس لیے آپ کا یہ سوال تو ختم ہو گیا، میں ایک مذہبی شخص ہوں، میرا مذہب اور عقائد پر بڑا یقین ہے اور یہ کہ مجھے معلوم ہے کہ مستقبل میں کبھی ایسا نہیں ہوگا۔
حسن احمد نے مزید کہا کہ اگر میرے بچے اسلام کے بجائے مسیحیت کے پیروکار بنتے ہیں تو مجھے کیا کرنا ہوگا؟ میں نے اس سوال کی تیاری کر رکھی ہے، مگر مجھے یقین ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو میں اپنے بچوں پر غصہ نہیں کروں گا بلکہ میں ان سے دلائل کے ساتھ بات کروں گا کیوں کہ میری بیٹی بہت ذہین اور دلائل سے بات کرنے والی بچی ہے۔