سٹی42: گوجرانوالہ بورڈ کے میٹرک امتحانات میں آرٹس گروپ میں ٹاپ کرنے والے سٹوڈنٹ سعود ایک مزدور کے صاحبزادے ہیں۔ وہ ایک نواحی گاؤں میں رہتے ہیں اور میٹرک میں پڑھنے کے دوران اپنے والد کے ساتھ مزدوری بھی کرتے رہے ہیں۔
سرکاری سکول کے سٹوڈنٹ سعود نے میٹرک کے گزشتہ روز آنے والے رزلٹ میں آرٹس گروپ میں1200 میں 1070 نمبر حاصل کرکے ٹاپ کیا۔ وہ مستقبل میں قانون کے شعبہ میں جانا چاہتے ہیں۔
گوجرانوالہ کے نواحی علاقہ کوٹلی مچھرواں کے مزدور کے بیٹے سعود نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے میٹرک کی سٹڈیز کے دوران بھینسوں کو چارہ ڈالا، مستریوں کیساتھ مزدوری کی، ان کے والد دو سال سے بیمار ہیں وسائل نہ ہونےکے سبب وہ سکول جانے کے ساتھ کچھ نہ کچھ کام بھی کرتے رہے۔ گھرانے کے مشکل مالی حالات کے سبب سکول کی تعلیم بہت مشکل تھی لیکن انہوں نے ہمت کے ساتھ سکول اور کام کی دوہری ذمہ داری نبھائی۔ ہمت نہیں ہاری۔
سعود نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی نے اپنی پڑھائی مالی مسائل کی وجہ سے ادھوری چھوڑی۔ جس روز بھائی نے سکول چھوڑا اسی دن سعود نے خود سے عہد کیا کہ اپنے اور گھر والوں کے لیے کچھ کرنا ہے ۔
سعود نے بتایا کہ ان کے لئے کالج کی تعلیم کے اخراجات ایک بھاری بوجھ ہوں گے۔ والد دو 2ماہ سے بجلی کا بل ادا نہیں کرسکے ، ٹاپرز کے اعزاز میں ہونیوالی تقریب میں ان کے والدین نہیں جاسکے۔ تقریب میں سب بچوں کے والدین موجود تھے مگر میرے والدین ادھر نہیں تھے جس کا افسوس تھا۔ ان کے ٹیچرز انہیں ساتھ لے کر تقریب میں پہنچے تھ۔
سعود کی خواہش ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز انہیں ملاقات کا موقع دیں اور ان کے تعلیمی اخراجات اٹھانے کا وعدہ کریں۔ بیٹے کی اس کامیابی پر والدین خوشی سے نہال ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے بیٹے کی امداد کرے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکے۔