علی اکبر: اپوزیشن لیڈر قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایف آئی اے تفتیشی ٹیم ہر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ساتھ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم نے غیر مناسب رویہ رکھا اور تفتیشی ٹیم نے میرے ساتھ بیہودہ گفتگو کی۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا ایف آئی اے تفتیشی ٹیم پر الزام لگاتے ہوئے کہنا تھا کہ تفتیشی ٹیم نے میرے ساتھ بیہودہ گفتگو کی، میں نے کھڑے ہوکر کہا کہ میرے ساتھ ایسا کیوں کررہے ہو ؟ ایف آئی اے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے شوگر ملز میں اپنی فیملی کے اربوں روپے کا نقصان کیا۔ میں نے بیواؤں اور پنجاب کی غریب عوام کی خدمت کی۔فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور عوام کو سستی چینی دی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری حکومت آنے سے پہلے 20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی۔ زراعت اور فیکٹریوں کا کاروبار بند ہوچکا تھا۔ ہم نے چین کے ساتھ ملکر سستے بجلی کے گھر لگائے۔ نیب کیسز کے بعد اب ایف آئی اے کو میرے خلاف وہی کیسز دے دیئے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر الزام ہے کہ میں نے منصوبوں میں کمیشن کھائی جبکہ میں ایف آئی اے کو جواب دے چکا ہوں۔
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کا بھی موقف سامنے آگیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو ایف آئی اے نے ہراساں نہیں کیا۔ شہباز شریف کسی بھی سوال کا سنجیدگی سے جواب نہیں دیتے۔ ان کو بڑی عزت کے ساتھ ایف آئی اے لایا گیا اور دوران تفتیش چائے کافی بھی پیش کی گئی۔ ایف آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ہراساں کرنے اور بدتمزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ شہباز شریف نے کسی ایک سوال کا درست جواب نہیں دیا۔