سٹی42: ریاستہائے متحدہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بالغ فلمی اداکارہ کو سیکس سکینڈل چھپانے کے عوض رقم کی ادائیگی کرنے کے بعد اس رقم کو ٹیکس ریٹرنز میں فراڈ ڈاکیومنٹیشن سے چھپانےکا جرم ثابت ہونے پر "غیر مشروط ڈسچارج" قرار دے دیا گیا ہے، جس سے وہ پہلے سابق امریکی صدر بن گئے ہیں جنہیں کسی جرم کی سزا سنائی گئی ہے۔
جسٹس جوآن مرچن نے جمعہ کو یہ فیصلہ سنایا، جس کے ایک دن پہلے امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی جانب سے 20 جنوری کو ریپبلکن رہنما کے حلف برداری سے قبل سزا سنانے میں تاخیر کی کوشش کو مسترد کر دیا۔
"ڈسچارج" ایک قسم کی سزا ہے جو عدالت کے ذریعہ عائد کی جاتی ہے جس کے تحت کوئی سزا نہیں دی جاتی ہے۔ "مطلق ڈسچارج" دراصل ایک"غیر مشروط ڈسچارج" کی سزا ہے۔ یہ سزا اس وقت سنائی جاتی ہے جب عدالت کو معلوم ہوتا ہے کہ تکنیکی طور پر کوئی جرم سرزد تو ہوا ہے، جرإ ثابت ہو چکا لیکن مدعا علیہ کی کوئی بھی سزا "نامناسب" ہوگی اور کیس بند کر دیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو جس جرم میں نیویارک کی عدالت کے جج نے سزا سنائی ہے اس امریکی معاشرہ میں "گندا جرم" سمجھا جاتا ہے۔ بلکہ ٹرمپ پر دراصل گندے جرائم کے ایک انبار کی فرد جرم لگی تھی جس میں شامل تمام کے تمام الزامات عدالت میں ثابت ہو گئے تھے اور جیوری نے انہیں تمام الزامات کا مجرم قرار دیا تھا۔ ان جرائم کی سزا کافی بڑی بنتی لیکن اس مقدمہ کے سزا کی نہج تک آنے سے پہلے امریکہ میں نومبر 2024 کے صدر کے عہدہ کے الیکشن ہو گئے اور سخت مقابلہ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے لئے درکار الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اب عدالت کے جج مجرم ڈونلڈ ترمپ پر نہیں بلکہ اس کو منتخب کر چکے کروڑوں امریکی شہریوں کو توہین اور تذلیل سے بچانے کے لئے مجرم ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا سنانے پر مجبور ہونے کے باوجود سزا سے بچا رہے ہیں۔
نیویارک کے جج پر سخت دباؤ تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن سے پہلے مجرم ثابت ہو جانے کے باوجود اسے سزا سنانے سے گریز کریں۔ پہلے سزا سنائے جانے کے لئے 26 نومبر کی تاریخ مقرر تھی، اسے سپریم کورٹ میں ٹرمپ کے وکلا کے اپیل دائر کرنے کی وجہ سے مؤخر کر کے آگے برھا دیا گیا، اس دوران جج پر دباؤ بڑھا لیکن وہ سزا سنانے کے لئے بضد رہے۔ آج جمعہ کو جج جسٹس جوآن مرچن نے سزا سنا کر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کا پہلا سزا یافتہ مجرم صدر بنا دیا اور خود ایک منتخب صدر کو سزا سنانے والے اکلوتے عزت مآب جج قرار پا گئے۔ ایسا امریکہ کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا اور شاید آئندہ بھی کبھی ہونا محال ہو گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اپیل مسترد ہونے کے بعد ٹرمپ کو نیویارک میں سزا سنائی جا رہی ہے۔
"غیر مشروط ڈسچارج" کا مطلب یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سزا اس کے مستقل ریکارڈ پر ظاہر ہوگی، لیکن اسے قید، جرمانے یا پروبیشن کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ، جو اس سے قبل 2017 سے 2021 تک صدر رہ چکے ہیں، مئی کے آخر میں دیگر چیزوں کے علاوہ خاتون سٹارمی ڈینیئلز کو کی گئی ہش-منی کی ادائیگیوں سے متعلق جعلی کاروباری دستاویزات کے 34 کاؤنٹس پر قصوروار پائے گئے تھے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس سٹوری کی مزید تفصیلات ابھی آ رہی ہیں۔…