سٹی42: سابق وزیراعظم کی بیوی بشریٰ بی بی کی قریبی ساتھی فرح گوگی کی جانب سے کی گئی کرپشن کے حوالے سے معروف تجزیہ نگار سلیم بخاری نے 24 نیوز کے شو میں اہم انکشافات کئے ہیں۔
سلیم بخاری کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں تو تحفے تحائف سامنے آئے لیکن 190 ملین پاؤنڈ کیس میں فرح گوگی کے کردار کی وضاحت کی ضرورت ہے، کس طرح سے یہ پورے کا پورا نیٹ ورک کام کرتا تھا۔
فرح گوگی کے حوالے سے اسکینڈل میں سب سے زیادہ پیسہ تقرر و تبادلوں سے اکٹھا کیا گیا جس کی باقاعدہ سہولت کاری اس وقت کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کی۔سب کچھ ان کی ناک کے نیچے ہورہا تھا اور انہوں نے کارروائی تو دور، پوچھنا بھی ضروری نہیں سمجھا۔اس وقت کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی اوز اور آر پی اوز کی پوسٹنگ کی قیمتیں مقرر تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان تقرریوں کو روکا جاتا تھا تاکہ ان کی قیمت بڑھ سکے، اس وقت ڈی سی کی تقرری کیلئے 3 کروڑ جبکہ کمشنر کی تقرری ساڑھے 3 کروڑ میں ہوتی تھی، تقریباً یہی تناسب آر پی اور اور ڈی پی او کی تقرری کیلئے بھی طے تھا اور یہ تقرری صرف چھ ماہ کیلئے دی جاتی تھی۔