ویب ڈیسک: مری میں جہاں انسانیت نظر آئی اور مقامی افراد نے اپنے وسائل کے مطابق برف میں پھنسے سیاحوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی وہیں کچھ بے حس افراد نے لوٹ مار کی انتہا کردی اور لوگوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے رہے.
رپورٹ کے مطابق مری کے مقامی افراد خراب موسم کی پروا کئے بغیر باہر نکل آئے اور اپنے چھوٹے گھروں کے باوجود بڑے دل کا ثبوت دیا اور بچوں اور فیملی سمیت آنے والے افراد کو اپنے گھروں اور مساجد میں پناہ دی۔
ان کے ٹھہرنے کا بندوبست کیا اور انہیں کھانے پینے کی اشیا فراہم کیں تو کئی بے ضمیروں نے مری میں ہوٹل کے 5 ہزار کا کمرہ 25 ہزار میں دیا، کئی جگہوں پر تو ہوٹل کے کمرے کا کرایہ تیس ہزار سے پچاس ہزار طلب کیا گیا۔
برف میں پھنسےلوگوں کو ایک انڈا، ایک کپ چائے اور پانی کی بوتل پانچ سو روپے کی فروخت کی گئی۔ چھوٹی گاڑی کو دھکہ لگانےکا 3 ہزار اور بڑی گاڑی کو دھکہ لگانےکا 5ہزار وصول کیا گیا۔
برطانوی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سیاح جہانداد نصیر کا کہنا تھا کہ ’ہم سے 50 ہزار کرایہ مانگا گیا۔ ہمارے پاس 50 ہزار سے کچھ پیسے کم تھے۔ رات گزارنے کے لیے اپنی اہلیہ کے زیور ہوٹل والوں کے حوالے کرنے پڑے جبکہ ہوٹل والے کریڈٹ کارڈ قبول نہیں کر رہے تھے۔