ویب ڈیسک : میانمار کی ایک خصوصی عدالت نے نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی.
میانمار کی ایک خصوصی عدالت نے نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ 76 سالہ سوچی کو غیر قانونی طور پر واکی ٹاکیز درآمد کرنے اور کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ دسمبر کے آغاز میں بھی سوچی کو ایک دوسرے مقدمے میں چار برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سوچی کو فروری 2021 میں بغاوت کے بعد معزول کر دیا گیا تھا۔ ابھی انہیں مزید کئی مقدمات کا سامنا ہے۔ حکمران فوج ان پر کرپشن کے الزامات بھی لگاتی ہے۔
آنگ سان سوچی کے دورِ حکومت میں سال 2016 اور 2017 کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا جس پر دنیا بھر کی جانب سے میانمار حکومت پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی اور سوچی سے امن کا نوبل انعام بھی واپس لے لیا گیا تھا۔