(سٹی 42)معروف شاعر اور دانشور نصیر ترابی انتقال کرگئے۔
نصیر ترابی معروف عالم دین علامہ رشید ترابی کے بیٹے تھے۔ معروف شاعراوردانشور نصیر ترابی 75 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ وہ مشہور زمانہ کلام " وہ ہم سفر تھا، مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی"، کے خالق تھے۔
ابتدائی زندگی: نصیر ترابی 15 جون 1945 کو حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے، تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئے تھے، اور کراچی میں سکونت اختیار کی، 1968 میں انھوں نے جامعہ کراچی سے تعلقات عامہ میں ایم اے کیا۔
نصیر ترابی کی شاعری کا آغاز 1962 میں ہوا، ان کا اوّلین مجموعۂ کلام ’عکس فریادی‘ 2000 میں شائع ہوا، وہ افسر تعلقات عامہ، ایسٹرن فیڈرل یونین انشورنس کمپنی میں ملازم رہے۔
نصیر تراؔبی صاحب کی وفات سے اردو شعر و ادب کا ایک روشن چراغ آج بجھ گیا۔ الّلہ درجات بلند فرمائے۔ آمین
— Danyal Gilani (@DanyalGilani) January 10, 2021
وہ ہم سفر تھا مگر اس سے ہم نوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی
محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا
شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھیhttps://t.co/pfBuayddvJ pic.twitter.com/UpouYrXFGH