محکموں میں فنڈز کا غلط استعمال، بے ضابطگیوں میں اضافہ

10 Jan, 2021 | 04:22 PM

Sughra Afzal

موج دریا روڈ (علی رامے) صوبائی محکموں میں فنڈز کے غلط استعمال اور بے ضابطگیوں میں اضافہ، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر پنجاب حکومت نے انکوائری کا آغاز کر دیا۔

آڈیٹر جنرل پاکستان نے حکومت کے پہلے مالی سال میں فنڈ کے غلط استعمال اور دھوکہ دہی میں پندرہ کروڑ کے ضیاع کی نشاندہی کی تھی جبکہ دوسرے مالی سال میں دھوکہ دہی اور فنڈ کے غلط استعمال میں بے ضابطگیاں 73 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔

آڈیٹر جنرل پاکستان کی جانب سے صوبائی اداروں کے آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ محکموں کی جانب سے فنڈز کے استعمال کا کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں، دوسری جانب پنجاب حکومت نے آڈیٹر جنرل کی نشاندہی پر انکوئری شروع کردی ہے ۔

ذرائع کے مطابق لاہور کے قومی اسمبلی کے 3،صوبائی اسمبلی کے 10 حلقوں  کیلئے ترقیاتی سکیموں کی منظوری  دے دی گئی، دستاویزات کے مطابق این اے 126 میاں حماد اظہر کے حلقہ کی 35 ،این اے 130 شفقت محمود کے حلقہ کی 7 ،این اے 135 ملک کرامت علی کھوکھر کے حلقہ کی 4 ترقیاتی سکیموں کی منظوری دی گئی۔

علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے اراکین اسمبلی کے حلقوں کیلئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی سپلمنٹری گرانٹ جاری کردی, لاہور کو ڈیڑھ ارب روپے میں سے صرف 25 کروڑ روپے ملے، حکومتی اور اتحادی اراکین اسمبلی کو کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت سکیموں کی مد میں فنڈز دیئے گئے، کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام پر یہ تیسرا سال جاری ہے، حکومتی اور اتحادی اراکین اسمبلی کے حلقوں میں 25 ارب روپے کا کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام تھا۔

مزیدخبریں