سٹی42: گوجرانوالہ کی قومی اسمبلی کی 5 نشتوں کے مکمل نتائج سامنے آ گئے۔ مسلم لیگ نون تین نشستوں پر جیت گئی۔
گوجرانوالہ شہر کے نواحی علاقوں پر مشتمل حلقہ این اے 77 میں مسلم لیگ نون کے سینئیر سیاستدان محمود بشیر ورک 106451 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے، ان کے مقابل آزاد امیدوار راشدہ طارق 91812 ووٹ لے کر ناکام رہے۔
گوجرانوالہ شہر کے علاقوں پر مشتمل دو حلقوں میں سے ایک میں مسلم لیگ نون ہار گئی جبکہ دوسرے مین مسلم لیگ نون کے پہلی مرتبہ قومی سمبلی کا انتخاب لڑنے والے امیدوار جیت گئے۔
این اے 78 میں آزاد امیدوار مبین عارف جٹ 106169ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے جبکہ سابق وزیر دفاع، سابق وزیر بجلی اور مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف کے قریبی ساتھی خرم دستگیرخان 88308ووٹ حاصل کر سکے۔ 25 جولائی 2018 کے الیکشن میں خرم دستگیر اس نشست سے اس وقت کی انتظامیہ کے سخت دباؤ کے باوجود پینتالیس ہزار ووٹوں کی برتری سے جیتے تھے۔
گوجرانوالہ شہر کے حلقہ این اے80 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار شاہد عثمان ابراہیم 98160 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے۔ انہیں پی ٹی آئی کے مقامی لیڈر آزاد امیدوار لالہ اسد اللہ پاپا پر تین ہزار ووٹوں کی برتری حاصل رہی۔ اسد اللہ پاپا 95007ووٹ لیکر ناکام رہے۔ اس نشست پر شاہد عثمان ابراہیم کے والد بیرسٹر عثمان ابراہیم نے 25 جون 2018 کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو تقریباً 75 ہزار ووٹوں کی برتی سے پچھاڑا تھا۔
گوجرانوالہ نے حلقہ این اے 79 سے آزاد امیدوار احسان اللہ ورک 104023ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار ذوالفقار بھنڈر99635ووٹ لیکر ناکام رہے۔
گوجرانوالہ کی تحصل نوشہرہ ورکاں میں نوشہرہ ورکاں شہر اور اس کے نواحی علاقوں پر مشتمل حلقہ این اے 81 میں آزاد امیدوار چوہدری بلال اعجاز 117717ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے امیدواراظہر قیوم ناہرا 109926ووٹ لے پائے۔ مدثر قیوم ناہرا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن سے سیاست کا آغاز کیا تھا۔ وہ کئی مرتبہ نوشہرہ ورکاں سے الیکشن جیت اور ہار چکے ہیں۔ ن