(رومیل الیاس)سول سیکرٹریٹ چوک پر وفاق سے صوبوں کو منتقل ہونے والے سرکاری پرائمری سکولوں کے اساتذہ کا نوکریوں کی مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے کے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا ۔ پرائمری استاد کی آٹھ ہزار ماہوار تنخواہ ایک مذاق ہے وہ بھی آٹھ ماہ سے نہیں ملی احتجاجی اساتذہ کا شکوہ۔ خواتین ٹیچرز سمیت احتجاجی اساتذہ کا مطالبات منظور نہ ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان۔
اٹھاریوں ترمیم کے تحت وفاق سے صوبوں کو منتقل ہونے والے پرائمری سکولوں کے اساتذہ کا سول سیکرٹریٹ چوک پر احتجاجی دھرنا دن بھر جاری رہا۔26 سالہ سروس کے حامل پنجاب بھر سے آئے پرائمری سکول کے اساتذہ کا کہنا تھا کہ وفاق سے ہمیں حکومت پنجاب کے ماتحت کر دیا گیا ہے جبکہ پنجاب کے علاوہ تمام صوبوں نے پرائمری اساتذہ کو محکمہ تعلیم میں ضم کر لیا ہے۔مگر پنجاب حکومت ہمیں محکمہ لڑیسی کے حوالے کرنا چاہتی ہے ۔
احتجاجی اساتذہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پرائمری اساتذہ کو نہ صرف محکمہ تعلیم میں ضم کیا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پرائمری سکول اساتذہ کی تنخواہ بھی 8 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار کر دی ہے۔اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت بھی سندھ حکومت کی پالیسی پر عمل کرے اور ہماری نوکریوں کو مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ ہماری تنخواہوں کو بھی بڑھائے۔
احتجاج میں شامل خواتین اساتذہ کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں 8 ہزار تنخواہ پرائمری اساتذہ کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ پرائمری سکول کے استاد کی کم از کم ایک مزدور کے برابر تو اجرت ہونی چاہیے۔پرائمری اساتذہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم 270 روپے یومیہ پر مستقبل کے معماروں کو بنیادی تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں ۔اور پچھلے آٹھ ماہ سے ہمیں تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہیں ہو سکی جس کے باعث ہم اپنے اہل خانہ کے ہمراہ فاقوں پر مجبور ہوچکے ہیں۔
احتجاج میں شامل پنجاب بھر سے آئے اساتذہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاق سے صوبوں کو منتقل ہونے والے تمام پرائمری اساتذہ کی آٹھ ماہ کی تنخواہ فوری ادا کی جائے تمام استاتذہ کو محکمہ تعلیم میں ضم کیا جائے اور تما م اساتذہ کی ملازمتوں کو مستقل کرتے ہوئے پرائمری استاد کی کم ز کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی جائے۔
صبح سے سول سیکرٹریٹ چوک پر دھرنا دیئے بیٹھے احتجاجی اساتذہ سے کسی بھی حکومتی یا سرکاری شخصیت کی جانب سے کوئی رابطہ نہ کیا گیا۔مظاہرین پر پولیس کی جانب سے دھرنے کو سول سیکرٹریٹ سے اٹھانے کے لیے دباو ڈالا گیا مگر مظاہرین نے مطالبات کی منطوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم اپنا بوریا بستر ہمراہ لائے ہیں ہم مطالبات منظور کرائے بغیر یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔