سٹی42: اسرائیل کی فوج نے شام میں سابق صدر بشار الاسد کی ریجیم سے متعلق سینکڑوں ٹارگٹس کو آک نشانہ بنانے کی تصدیق کی، اسرائیلی نیوی نے سمندر میں بشار الاسد کی نیوی کو نشانہ بنایا اوراس کے بعد اسرائیل کے اوزیر خارجہ نے شام کے دارالحکومت پر قابض ہو چکے باغیوں میں سے کرد اور دروز دھڑوں کے ساتھ رابطے کرنے کی بھی تصدیق کر دی۔
غیر ملکی پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے اسرائیل کے وزیر خارجہ گیدون ساعار نے شام کی دروز اور گرد کمیونٹیز کے ساتھ اسرائیل کے پہلے سے موجود مضبوط تعلقات کی تصدیق کی۔ گیدون ساعار نے شام کے اندر IDF کے حالیہ حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد اسٹریٹجک ہتھیاروں کو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنا ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے شام کے اندر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور انہین روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ گیدون ساعر نے گزشتہ روز کہا کہ اسرائیل اسد حکومت کے خاتمے کے بعد کئی شامی باغی گروپوں کے ساتھ رابطے میں ہے، جن میں دروز اور کرد برادریوں کے ارکان بھی شامل ہیں۔
یروشلم میں غیر ملکی میڈیا کے لیے پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ساعار نے کہا کہ اسرائیل کی واحد توجہ اپنے شہریوں کی سلامتی کے تحفظ پر ہے۔ ہمارا واحد مفاد اسرائیل اور اس کے شہریوں کی سلامتی ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج نے اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام کو نشانہ بنایا، جن میں کیمیائی ہتھیاروں کی ذخیرہ گاہیں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی شامل ہیں، تاکہ انہیں شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے بچایا جا سکے۔
ساعارنے اسرائیل-شام کی سرحد کے ساتھ بفر زون میں مسلح گروہوں کی حالیہ دراندازی کو بیان کیا، جو 1974 کےحافظ الاسد کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان عسکریت پسندوں نے سرحد کے قریب اقوام متحدہ کی پوزیشن پر حملہ کیا، جس سے اسرائیل کو گولان کی پہاڑیوں پر کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے کارروائی کرنا پڑی۔
قبل ازیں، IDF نے اعلان کیا تھا کہ چھاتہ بردار اور دیگر فورسز بفر زون میں کام کر رہی ہیں تاکہ اسرائیلی کمیونٹیز کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
دریں اثنا، مصر نے اسرائیل کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ شام میں "ایک نئی حقیقت" مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک بیان میں، قاہرہ نے بفر زون میں IDF کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے "شام کی زمینوں پر مزید قبضے" کی مذمت کی۔