کرپشن سے متعلق عوامی سروے سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کے ساٹھ فیصد عوام اینٹی کرپشن اور جرائم کی تحقیقات اور پراسیکیوشن کے اداروں پر اعتماد نہیں کرتے۔
62 فیصد شہریوں کے نزدیک کرپشن ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی ایک حالیہ سروےرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت کے نزدیک پولیس ملک کا کرپٹ ترین ادارہ ہے، رپورٹ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل
سرکاری ٹھیکوں کی نیلامی کا عمل بھی کرپشن پر مبنی ہے۔ 60 فیصد پاکستانیوں نیب، ایف آئی اے سمیت اینٹی کرپشن کے اداروں کی کارکردگی پر اعتماد نہیں کرتی۔
سروے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق یہ رائے بھی سامنے آئی کہ کرپشن کی روک تھام میں ناکامی پر نیب، ایف آئی اے جیسے ادارے ختم ہونے چاہئیں۔ شہریوں کا عدلیہ، لوکل گورنمنٹ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے متعلق بھی کہنا ہے کہ یہ ادارے کرپشن میں سرفہرست ہیں۔75 فیصد شہریوں کی رائے ہے کہ ملک میں پرائیویٹ سیکٹر طاقت ور ہے، 40 فیصد شہریوں کی رائے ہے کہ قومی سطح پر کرپشن کی بڑی وجہ میرٹ کا فقدان ہے۔ انصاف تک رسائی کے لیے شہریوں کو رشوت دینا پڑتی ہے۔ شہریوں کو صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی رشوت دینا پڑی۔