حسن علی/ اویس کیانی: مسلم لیگ نون سے الیکشن 2024 میں قومی اسمبلی کی 20 اور صوبائی اسمبلی کی 44 نشستیں مانگنے کے لئے اپنی فہرست بھیجنے کے بعد تحریک استحکام پارٹی کے صدر، علیم خان اور قائد جہانگیر ترین سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔
اتوار کی شب سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدواروں کی فہرست مسلم لیگ نون کو بھجوانے کے بعد جہانگیر ترین اور علیم خان کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور آنے والے انتخابات پر تفصیلی گفتگو کی گئی.مملاقات میں سینئر رہنما اسحاق خاکوانی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال بھی موجود تھے.
مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے دونوں پارٹیوں کے کئی اجلاس پہلے ہو چکے ہیں جن میں علیم خان کی لاہور سے قومی اسمبلی کی سیٹ سیمیت کئی اہم سیٹوں پر معاملات طے ہو چکے ہیں۔ ان ملاقاتوں مین طے شدہ امور کی روشنی میں آج آئی پی پی نے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے لئے حلقوں اور امیدواروں کی فہرست مرتب کر لی،آئی پی پی کی اسحاق خاکوانی۔ عون چودھری اور نعمان لنگڑیال پر مشتمل کمیٹی نے قیادت اور پارٹی رہنما ؤں کی مشاورت سے فہرست مرتب کی،آئی پی پی قیادت قومی اسمبلی کی 20نشستوں پر سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کی فہرست پر مسلم لیگ ن کے حساتھ مزید مذاکرات کرے گی۔
دونوں جماعتوں کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پی اور مسلم لیگ ن کے درمیان سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا معاملہ طے پانے کے قریب ہے۔ کئی اہم نشستوں پر پہلے فیصلہ ہو چکا ہے، اب حمتی فہرست پر سیٹ ٹو سیٹ مذاکرات ہوں گے۔
آئی پی پی قیادت نے دس دسمبر کی رات فہرست ن لیگ کی قائم کردہ کمیٹی کےحوالے کردی گئی،آئی پی پی قکی فہرست میں قومی اسمبلی کے 19حلقے پنجاب سے ہیں اور ایک حلقہ کراچی سے ہے۔ آئی پی پی پنجاب اسمبلی کے 44حلقوں میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے لئے پر امید ہے۔
آئی پی پی کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ اگر مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کے کسی حلقہ میں استحکام پاکستان کو سیٹ نہیں دے گی تو اس حلقہ میں صوبائی اسمبلی کی دو نشستیں مانگی جائیں گی۔ آئی پی پی کے صدر اور قائد کے اجلاس میں بھی ن لیگ سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے فہرست کی توثیق کر دی گئی ہے۔