(ملک اشرف) گیس جنریٹر کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے ٹیکسائل انڈسٹری مالکان کیلئے خوشخبری، لاہورہائیکورٹ نے ملوں میں بجلی پیدا کرنے کے لئے استعمال ہونے والی گیس کے بلوں میں اضافہ تاحکم ثانی روک دیا، عدالت نے وفاقی حکومت نے اوگرا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس عابد عزیز شیخ نے ایسٹرن سپنگ ملز سمیت 19 ٹیکسائل ملوں کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے خلیل الرحمان ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے 30 نومبر 2021 کو گیس کے ذریعے بجلی بنانے والے انڈسٹریل یونٹس کے بلوں میں اضافہ کیا، وفاقی حکومت نے آر ایل این جی ریٹ ساڑھے چھ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 9 ڈالر کردیا۔
درخواست گزار گیس جنریٹر کے ذریعے بجلی پیدا کرکے فروخت کرنے والوں کی تعریف میں نہیں آتے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والوں کے گیس بلوں میں اضافے کا اقدام کالعدم قرار دے اور کیس کے حتمی فیصلے تک انڈسٹریز میں گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کے گیس بلوں میں اضافے پر عملدرآمد روکا جائے۔