ویب ڈیسک: فیس بک کے تحت چلنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام نے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے، جو نوجوانوں کو فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام سے وقفہ لینے کی تاکید کرے گا۔ چند روز قبل فیس بک نے اپنی پیرنٹ کمپنی کا نام تبدیل کر کے 'میٹا' رکھ لیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق انسٹاگرام نے کچھ دوسرے اقدامات کا بھی اعلان کیا ہے، جن کا مقصد نوجوان صارفین کو انسٹاگرام پر نقصان دہ مواد سے بچانا ہے۔انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ اگر نوجوان کافی دیر تک اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود ہیں، تو یہ 'ٹیک اے بریک' فیچر نوجوانوں کو اسکرولنگ بند کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیچر منگل سے امریکہ، برطانیہ، آئرلینڈ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے صارفین کے لئے دستیاب ہوگا اور اگلے سال کے اوائل میں باقی دنیا تک بھی پہنچ جائے گا۔پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ نوجوان صارفین اس خصوصیت کے بارے میں اطلاعات دیکھیں گے اور ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ مزید وقفے لینے کے لیے یاد دہانیاں ترتیب دیں۔نقصان دہ مواد پر پابندیاں لگانے کی ناکافی کوششیں کرنے پر کمپنی کو تنقید اور ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے نئے فیچرز کمپنی کی جانب سے پلیٹ فارم کے نقصان دہ اثرات کو روکنے کے لئے کی جانے والی نئی کوششوں میں سے ایک ہیں۔
امریکی اور یورپی قانون سازوں کو کمپنی کی اندرونی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے ان اقدامات پر کام کرنے والے فیس بک کے سابق پروڈکٹ منیجر فرانسس ہوگن نے، جو بعد میں 'وسل بلور' کے طور پر سامنے آئے، ایک شہادت میں کہا کہ انسٹاگرام کی وجہ سے پیدا ہونے والے 'Peer Pressure' یا دوستوں کے دباؤ کی وجہ سے نوجوان صارفین، خاص طور پر لڑکیوں میں اپنی ظاہری شکل و شباہت یا جسمانی ساخت کے حوالے سے ذہنی صحت کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ جس سے بعض صورتوں میں خوراک سے متعلق امراض اور خودکشی کے خیالات پیدا ہوئے ہیں۔