لاہور پولیس نے بھی اپوزیشن سے نمٹنے  کیلئے حکمت عملی مرتب کر لی

10 Dec, 2020 | 11:41 PM

Shazia Bashir

سٹی42: پی ڈی ایم کا جلسہ، لاہور پولیس نے بھی اپوزیشن سے نمٹنے  کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی،  مریم نواز سمیت لیگی اعلی قیادت کو فری ہینڈ دینے کی ہدایات جبکہ کارکنوں اور مقامی مسلم لیگی قانون کی گرفت میں آئیں گے،  ضلعی انتظامیہ نےمسلم لیگ ن کو ایک مرتبہ پھر جلسے کی اجازت سے متعلق کورا جواب دیدیا۔

ڈی سی لاہور کا کہنا تھا کہ جلسہ کی اجازت دے سکتے ہیں نہ ہی این او سی ملے گا، پی ڈی ایم جلسے کے حوالے سے پنجاب کی وفاق سے جلسہ کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے ،  وفاقی حکومت کی جانب سے مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاریوں سے روک دیا ہے جبکہ ن لیگ کی بی کلاس لیڈر شب اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے پولیس کو جلسہ سے قبل ن لیگ کے متحرک کارکنوں کو حراست میں لینے کی ہدایت کر دی ہے، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات میں نامعلوم افراد میں کارکنوں کو شناخت کے بعد نامزد کیا جائے گا ،  جلسہ کے روز لاہور کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹ کھڑی کی جائے گی اور دیگر اضلاع سے کارکنوں کو لاہور پہنچنے سے روکا جائے گا۔


مسلم لیگ ن کی میزبانی میں پی ڈی ایم کے مینار پاکستان پر جلسے سے قبل ن لیگی پانچ رکنی وفد نے ڈی سی اور ڈی آئی جی اشفاق احمد خان سے ملاقات کی، لیگی رہنماوں کا کہنا تھا کہ جلسہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،  قانون کے مطابق اجازت لینے آئے ہیں۔

بڑی جماعت کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے، ڈی سی لاہور اور ڈی آئی جی نے جلسے کی اجازت دینے سے ایک مرتبہ پھر صاف انکار کر دیا،  جلسے کی اجازت پراونشل انٹیلی جنس کمیٹی سے مشروط کردی،  ڈی سی لاہور نے کہا پی آئی سی کی اجازت کے بعد جلسہ کرنے کا این او سی جاری کر سکتا ہوں، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر استغاثہ دیں گے۔

مزیدخبریں