اردوبازار (سعید احمد سعید،اکمل سومرو) آل پاکستان پرائیویٹ اکیڈیمز اینڈ سکولز اور ٹیکسٹ بک پبلشرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی مشترکہ پریس کانفرنس، عہدیداران کا کہنا تھا کہ کورونا کی آڑ میں تعلیمی سرگرمیوں کو بند کرنا معمول بن گیا۔17دسمبر کو ناصر باغ میں احتجاج کا اعلان۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے ملک کی شان ہیں، اور اس سے وابستہ انڈسٹری ملک کی دوسری بڑی انڈسٹری ہے مگر ہم مسلسل حکومت کی ناروا پالیسوں کا شکار ہیں۔ اس کے خلاف ہم اپنا بھر پور احتجاج کرینگے۔17دسمبر کو ناصر باغ سے چیئرنگ کراس تک احتجاج ہوگا۔
چیئرمین آل پاکستان اکیڈیمز ایسوسی ایشن رانا عنصر کا کہنا تھا کہ سب پہلے ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیمی ادارے کھولیں جائیں۔جیسے کے پی کے میں اجازت دی گئی ہے اس طرح ہمیں بھی اجازت دی جائے۔ ہمارے ایک سال کے یوٹیلیٹی بلز معاف کیے جائیں، اگر پندرہ دسمبر تک ہمارے تعلیمی اداروں کو نہ کھولا گیا تو بھرپور احتجاج ہوگا۔
ہم سڑکوں پر نکلنا نہیں چاہ رہے ہمیں مجبور نہ کریں، سڑکوں پر نکلے تو پورے پاکستان سے بیس لاکھ اساتذہ کے ساتھ والدین بھی نکلیں گے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اکیڈیمز اور سکولز کو بھی مراعات دیں جیسے انڈسٹری کو ملی ہیں۔علاوہ ازیں ٹیکسٹ بک پبلشرز ایسوسی ایشن سنگل کریکولم پالیسی کے خلاف آج لبرٹی چوک میں پبلشرز یکساں نصاب رائج کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف مظاہرہ کریگی