ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت مخالف تحریک ،استعفوں کی بہار لگ گئی

حکومت مخالف تحریک ،استعفوں کی بہار لگ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عمر اسلم / سٹی 42 : پی ڈی ایم  قیادت کی طرف سے استعفوں کا اعلان ہوتے ہی  ارکان اسمبلی دھڑا دھڑ استعفے جمع کرانے لگے۔ پی ڈی ایم کے فیصلے پر 3ایم این اے،24ایم پی ایزنے استعفے پارٹی قیادت کوبھیج دیئے۔مستعفی ہونیوالوں میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی، پیپلزپارٹی کے رفیع اللہ اور حسن مرتضیٰ، بھی شامل ہیں۔

 مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی ملک افضل کھوکھر، بشیر ورک ، اراکین صوبائی اسمبلی عظمی بخاری، سمیع اللہ خان ، صہیب احمدبھرت، راحیلہ خادم حسین ، اختر حسین بادشاہ ، محمد صفدر شاکر ، چوہدری ناصر محمود ،جہانگیر خانزادہ ، چوہدری بلال اکبر خان ، عزالی سلیم بٹ ،عنیزہ فاطمہ ،حنا پرویز بٹ ، ثانیہ عاشق، سیف الملوک کھوکھر نے استعفے پارٹی قیادت کو پہنچا دیئے، گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے مزیدتین اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے پارٹی قیادت کو جمع کروا دیئے۔


عمران خالد بٹ، حاجی عبدالرؤف مغل، بلال فاروق تارڑ نے پی ڈی ایم کے فیصلے کی روشنی میں اپنے استعفے مسلم لیگ ن کی صوبائی قیادت کو جمع کروا دیئے، نوشہرہ ورکاںسے مسلم لیگ ن کےایم پی اے عرفان بشیرگجرپنجاب اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہوگئے۔ عرفان بشیرگجرپی پی64سے پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے،وہاڑی سے مسلم لیگ ن کے عرفان عقیل دولتانہ نے بھی پی پی 231 سے اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو بھیج دیا۔پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ،ایم پی اے حسن مرتضی نے بھی گزشتہ روز اپنے استعفے قیادت کو بھجوا دئیے ہیں،حسن مرتضی نے اپنااستعفیٰ پنجابی میں تحریرکیا۔


دوسری جانب کئی اراکین اسمبلی مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لاعلم نکلے، ارکان نے ٹائپ شدہ استعفے اسپیکر ز اور قیادت کے نام بھجوائے ہیں حالانکہ مستعفی ہونے کیلئے استعفیٰ ہاتھ سے لکھنے کی شرط ہے اورپرنٹ شدہ استعفیٰ قابل قبول نہیں ہوتا۔دریں اثناءسابق وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے سے متعلق خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی خبر درست ہے۔

ادھر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے فیصلہ کی روشنی میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے بھی استعفے جمع کرانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، جمعیت علمائے اسلام کے 2 اور پیپلز پارٹی کے ایک ایم پی اے نے اپنا تحریری استعفیٰ پارٹی قیادت کو ارسال کردیا جبکہ مسلم لیگ اور اے این پی کے متعدد ارکان نے بھی اپنے استعفے تحریر کردئیے ہیں جو آج جمع کروائے جائینگے، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے احکامات کے بعد ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی اپوزیشن ارکان کی جانب سے استعفے دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، ارکان اسمبلی اپنی اپنی قیادت کو استعفے بھیج رہے ہیں۔


جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے پہلے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ملک ظفر اعظم نے اپنا استعفیٰ اپوزیشن احتجاجی کیمپ میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان کو پیش کیا، ملک ظفر اعظم 2018 کے انتخابات میں پی کے 86 کرک سے ایم ایم اے کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔ کوہاٹ سے جے یو آئی کے منتخب رکن شاہ داد خان نے بھی اپنا تحریری استعفیٰ پارٹی قیادت کو ارسال کردیا ہے، پیپلزپارٹی کے رکن پختونخوااسمبلی احمد کنڈی نے بھی پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو استعفی بھیج دیا ہے۔

نوشہرہ سے مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے تمام اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے استعفے صوبا ئی صدر انجینئر امیر مقام کے پاس جمع کر دئیے ہیں اجتماعی استعفے امیر مقام اعلیٰ قیادت کے حوالے کرینگے۔

 
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer