(علی رامے) پنجاب حکومت کی مالی مشکلات میں اضافہ، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے پنجاب کو پانچ ارب 71 کروڑ کا بل بھیج دیا، ٹی سی پی نے پنجاب حکومت کو مزید چینی کے لیے سابقہ واجبات ادا کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان سے 78 ہزار میٹرک ٹن چینی خریدی تھی جس میں سے پنجاب میں حکومتی رپورٹ کے مطابق 57 ہزار میٹرک ٹن چینی پہنچ چکی ہے، ٹی سی پی نے حکومت پنجاب سے چینی کی مد میں 5 ارب 71 کروڑ روپے کی ادائیگی کا کہا ہے۔
محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق چینی کی مد میں واجب الادا بل کی ادائیگی کیلئے لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے، جیسے ہی مارکیٹ سے فروخت ہونے والی چینی کی رقم ملے گی تو رقم ٹی سی پی کو ادا کردی جائے گی۔
ذرائع کےمطابق شہر کے چھوٹے بڑے یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کے وافر سٹاکس دستیاب ہیں لیکن سستی چینی کے خریدار کم ہوگئے، لاہوریوں کا کہنا ہے کہ سستی چینی اس قدر باریک ہے کہ دوران استعمال ڈبل ڈالنی پڑتی ہے جس سے سستی چینی کی قیمت مہنگی چینی سے بھی بڑھ جاتی ہے۔چینی باریک ہونے کی وجہ سے لاہوریوں نے خریدنا بند کر دی۔لاہوریوں نے حکومت سے چینی کی کوالٹی کو بہتر کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ملوں سے زبردستی چینی نہ اٹھانے کے عبوری حکم امتناعی میں 20 جنوری تک توسیع کردی، درخواست گزار نے شوگر ملز کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ کاروبار کرنا درخواست گزاروں کا بنیادی اور قانونی حق ہے، حکومت کے ایماء پر سہولت بازاروں میں سٹال لگانے اور رعایتی نرخوں پر چینی فروخت کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، شوگر ملوں سے پولیس اور دیگر محکموں نے زبردستی چینی اٹھائی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت حکومت کا ملوں سے زبردستی چینی اٹھانے کا اقدام کالعدم قرار دے۔