ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اے سی پاکپتن کو تھپڑ ،لیگی ایم پی اے کو عدالت سے ریلیف مل گیا

اے سی پاکپتن کو تھپڑ ،لیگی ایم پی اے کو عدالت سے ریلیف مل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے اور اغوا کرنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں ن لیگ کے ایم پی اے میاں نوید علی کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی ، عدالت نے ایم پی اے کی عبوری ضمانت 24 دسمبر تک منظور کرلی۔


جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ایم پی اے میاں نوید علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار اور اس کے والد کے خلاف تھانہ سٹی پاکپتن نے مقدمہ درج کر رکھا ہے، جب ان کے والد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تو وہاں پر موجود ہی نہیں تھے، وکیل کے مطابق اے سی خاور بشیر نے لیٹ نائٹ شادی تقریب پر چھاپہ مارا، شادی تقریب میں ایم پی اے بھی موجود تھے، اے سی سے تقریب بند کروانے پر جھگڑا ہوا، درخواستگزار نے اے سی کو تھپڑ نہیں مارا، سیاسی بنیادوں پر اس کے خلاف کارخاص میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

وکیل درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو اسے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے  عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے، عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد ایم پی اے نوید علی کی عبوری ضمانت 24 دسمبر تک منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی، عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کر لیا، سماعت کے بعد ایم پی اے نوید علی نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو میں کہا کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، وہ حکومتی ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے کا معاملے میں  ن لیگ کے ایم پی اے میاں نوید علی کی حراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر ساہیوال ڈویژن کو درخواستگزار کو ناجائز حراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔


جسٹس شجاعت علی خان نے میاں نوید علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواستگزار کی طرف سے احمد قیوم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اے سی سے جھگڑے کے بعد دس روز کے اندر ان کی تمام فیکٹریوں اور شادی ہالز کو بند کر دیا گیا ہے، درخواستگزار کے خلاف تھانہ سٹی پاکپتن میں مقدمہ بھی درج کروا گیا،اے سی خاور بشیر نے لیٹ نائیٹ شادی تقریب پر چھاپہ مار اور درخواست گزار کو دھمکیاں دیں، شادی تقریب میں ایم پی اے بھی موجود تھے، اے سی سے تقریب بند کروانے پر جھگڑا ہوا، درخواستگزار پر اے سے کو تھپڑ مارنے کا الزام بے بنیاد ہے، سیاسی بنیادوں پر اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، وکیل درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو اسے ناجائز حراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer